سندھ ہائی کورٹ میں موہن جو دڑو کی 38 ایکڑ اراضی پر ناجائز قبضہ کی درخواست کی سماعت

جمعرات 6 اکتوبر 2016 22:58

لاڑکانہ ۔ 6 اکتوبر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے قدیم تہذیب موہن جو دڑو کی 38 ایکڑ اراضی پر ناجائز قبضوں کو ختم کرانے اور چرائی گئی مورتیوں کے واپسی کے اقدامات کرنے کے لئے محکمہ ثقافت کے افسران اور کمشنر لاڑکانہ کو احکامات جاری کر دیئے۔ سندھ ہائی کورٹ لاڑکانہ کی ڈویزن بینچ نے مقامی وکیل افضل جاگیرانی کی جانب سے موہن جو دڑو کی 38 ایکڑ اراضی پر قبضہ کی درخواست کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر محکمہ ثقافت کے سیکریٹری غلام اکبر لغاری، کیوریٹر موہن جو دڑو ظہیر الدین اور دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے سیکریٹری محکمہ ثقافت اور کمشنر لاڑکانہ کو احکامات جاری کئے کہ موہن جو دڑو کی تمام اراضی سے ناجائز قبضے ختم کرائے جائیں اور 14 سال قبل موہن جو دڑو کی چوری شدہ مورتیوں کی واپسی کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں جس کی رپورٹ آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کی جائے۔ عدالت نے سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :