لاہور ہائی کورٹ نے گورنر ہاوس کویونیورسٹی میں تبدیل کرانے کیلئے دائر درخواست پردلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا

گورنرہاوس میں187گھروں پرمشتمل رہائشی کالونی اورریسرچ گارڈن بھی ہے‘جہاں سکولوں اورکالجز کے طلبہ وطالبات ریسرچ کرتے ہیں‘سرکاری وکیل

جمعرات 6 اکتوبر 2016 22:09

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء) لاہور ہائی کورٹ نے گورنر ہاوس کویونیورسٹی میں تبدیل کرانے کیلئے دائر درخواست پردلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا‘جسٹس عابدعزیزشیخ نے بریسٹرجاوید اقبال جعفری کی درخواست پردرخواست پرسماعت کی۔درخواست گزار نے یہ موقف اختیارکیا کہ دنیا بھر میں اعلی حکومتی شخصیات اورافسران کے لیے چھوٹے رقبے پر رہائش گاہیں تعمیر کی گئی ہے لیکن پنجاب کا گورنر ہاوس71ایکڑایک وسیع رقبہ پرپھیلا ہوا ہیاوراتنے بڑے رقبہ کو کسی ایک شخص کے محضوص کرنا ملک کے عوام کیساتھ انصافی ہے۔

وکیل نے استدعا کی گورنر ہا وس کویونیورسٹی اورپانچ پانچ مرلہ کیرہائشی پلاٹوں میں تبدیل کرنیکاحکم دیاجائے۔وفاقی حکومت کی جانب سیڈپٹی اٹارنی جنرل ذکریاشیخ نیدرخواست کی مخالفت کی اور بتایا کہ ا ٓئین کیآرٹیکل ایک سوایک کے تحت صدرپاکستان نے گورنرہاوس کوسرکاری رہائش گاہ قراردینے کیحوالے سے نوٹیفکشن جاری کیا ہواہے۔

(جاری ہے)

گورنر ہاوس صدر مملکت اور وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔سرکاری وکیل کا مزید کہناتھا کہ گورنرہاوس میں187گھروں پرمشتمل رہائشی کالونی اورریسرچ گارڈن بھی ہے۔ جہاں سکولوں اورکالجز کے طلبہ وطالبات ریسرچ کرتے ہیں ۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ درخواست ناقابل سماعت نہیں ہے۔ اس لیے اسے خارج کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :