Live Updates

عمران خان کی پی پی پی قیادت پرتنقید‘(ن ) لیگ سے دور ہوتی پی پی کو دوبارہ حکمران جماعت کے قریب آنے کا موقع فراہم

اعتزاز احسن اور مشاہد اﷲ مابین جھڑپ کے بعد تحریک انصاف اور پی پی پی کے دوبارہ ایک دوسرے کے قریب آنے کی امید پیداہوگئی تھی ،چیئرمین پی ٹی آئی نے پی پی پی قیادت پر دھواں دار نکتہ چینی سے ایک بار پھر مشترکہ اپوزیشن کے قیام کا امکان زمین بوس کر دیا،مبصرین اور تجزیہ کاروں کا عمران خان کے حالیہ بیان پرتبصرہ

جمعرات 6 اکتوبر 2016 21:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری ‘ بلاول بھٹو زرداری اور قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ پر کڑی تنقید کر کے اور حکومت کی بی ٹیم قرار دے کر جمعرات کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے بعد (ن) لیگ سے دور ہوتی پی پی پی کو ایک بار پھر واپس (ن) لیگ کی طرف دھکیل دیا۔

مبصرین اور تجزیہ کاروں کے مطابق جمعرات کو دونوں ایوانوں کے اجلاس میں سینٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن اور (ن) لیگ کے سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مشاہد اﷲ خان کے درمیان ہونے والی جھڑپ اور ہنگامہ آرائی کے بعد امید پیدا ہو گئی تھی کہ شاید اب تحریک انصاف اور پی پی پی دوبارہ ایک دوسرے کے قریب آ سکیں تاہم عمران خان نے مشترکہ اپوزیشن کے قیام کے امکان کو پی پی پی قیادت پر اپنی دھواں دار نکتہ چینی سے ایک بار پھر زمین بوس کر دیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ عمران خان نے جمعرات کو اپنی پریس کانفرنس میں سابق صدر زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سمیت قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کو کرپشن کے ایشو پر نواز شریف کا اتحادی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اندر سے نواز شریف سے ملے ہوئے ہیں اور اعتزاز احسن کی کوششوں کے باوجود نواز شریف کے احتساب کو ممکن نہیں ہونے دے رہے۔ عمران خان کی اس کڑی تنقید کے بعد پیپلز پارٹی کے قائدین قمر زمان کائرہ اور سنیٹر سعید غنی نے عمران خان کی اس تنقید کا ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا طرز گفتگو ان کی ناکامی کی وجہ ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق تحریک انصاف اور پی پی پی کے ایک دوسرے کی قیادت پر ان تابڑ توڑ حملوں کے بعد اب متحدہ اپوزیشن کی بحالی کا خواب شرمندہ تعبیر ہونا مشکل دکھائی دیتا ہے۔ عمران خان نے سخت گفتگو اور تنقید کر کے اپنی طرف آئی پیپلز پارٹی کو ایک بار پھر (ن) لیگ کی طرف واپس دھکیل دیا ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات