لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین پیمراتعیناتی کیس میں تمام ریکارڈ طلب کرلیا‘ سماعت 23 نومبر تک ملتوی

وفاقی حکومت نے سیاسی بنیادوں پر ابصار عالم کو اہلیت پر پورا نہ اترنے کے باوجود میرٹ کے برعکس عارضی طور پر اس عہدے پر تعینات کردیا‘سپریم کورٹ کے فیصلے اور قوانین کی روشنی میں حکومت اس عہدے پر میرٹ پر پورا اترنے والے امیدوار کو ہی پیمرا کے چیئرمین کے طور پر مستقل بنیادوں پر تعینات کرسکتی ہے‘حکومت ابصار عالم کی میرٹ کے برعکس تعیناتی کے ذریعے من پسند اداروں کو ڈی ٹی ایچ لائسنس فراہم کرنا چاہتی ہے‘عدالت تعیناتی کو کالعدم قرار دے اور قانون کے مطابق میرٹ پر پورا اترنے والے شخص کو تعینات کرے‘ درخواست گزار

جمعرات 6 اکتوبر 2016 21:23

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء) لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین پیمراابصار عالم کی تعیناتی کیخلاف دائر درخواست پرتعیناتی کے متعلق تمام ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 23 نومبر تک ملتوی کر دی جبکہ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے سیاسی بنیادوں پر ابصار عالم کو اہلیت پر پورا نہ اترنے کے باوجود میرٹ کے برعکس عارضی طور پر اس عہدے پر تعینات کردیا‘سپریم کورٹ کے فیصلے اور قوانین کی روشنی میں حکومت اس عہدے پر میرٹ پر پورا اترنے والے امیدوار کو ہی پیمرا کے چیئرمین کے طور پر مستقل بنیادوں پر تعینات کرسکتی ہے‘حکومت ابصار عالم کی میرٹ کے برعکس تعیناتی کے ذریعے من پسند اداروں کو ڈی ٹی ایچ لائسنس فراہم کرنا چاہتی ہے‘عدالت تعیناتی کو کالعدم قرار دے اور قانون کے مطابق میرٹ پر پورا اترنے والے شخص کو تعینات کرے۔

(جاری ہے)

لاہور ہائی کورٹ میں جمعرات کو پیمراکے چیئرمین ابصار عالم کی تعیناتی سے متعلق دائر درخواست پر جسٹس قاسم خان نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار منیر احمد کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ قوانین کے تحت چیئرمین پیمرا کے عہدے کے لیے کم ازکم تعلیمی قابلیت پوسٹ گریجویٹ مقرر ہے۔وفاقی حکومت نے سیاسی بنیادوں پر ابصار عالم کو اہلیت پر پورا نہ اترنے کے باوجود میرٹ کے برعکس عارضی طور پر اس عہدے پر تعینات کردیا۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیمرا کے عہدے پر عارضی تعیناتی قوانین کے برعکس ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے اور قوانین کی روشنی میں حکومت اس عہدے پر میرٹ پر پورا اترنے والے امیدوار کو ہی پیمرا کے چیئرمین کے طور پر مستقل بنیادوں پر تعینات کرسکتی ہے۔درخواست گزار کے مطابق حکومت ابصار عالم کی میرٹ کے برعکس تعیناتی کے ذریعے من پسند اداروں کو ڈی ٹی ایچ لائسنس فراہم کرنا چاہتی ہے۔عدالت تعیناتی کو کالعدم قرار دے اور قانون کے مطابق میرٹ پر پورا اترنے والے شخص کو تعینات کرے۔عدالت نے چیئرمین پیمراکی تعیناتی کے حوالے سے دیے گئے اشتہارات‘ امیدواروں کی درخواستیں اور شارٹ لسٹ سمیت تمام ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 23 نومبر تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :