سندہ کے بچوں کی اکثریت غریب ،محنت کش طبقے سے تعلق رکھتی ہے، تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا کسی جہاد سے کم نہیں ، سردار ریاض لغاری

بائیومیٹرک نظام کے بعد اساتذہ کی حاضری میں بہتری آئی ہے ، تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے ہر ممکن کوششیں کی جائیں گی سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں میں بھی ٹیلنٹ موجود ہے بس انہیں صحیح راستہ دکھانے کی ضرورت ہے، تقریب سے خطاب

جمعرات 6 اکتوبر 2016 20:31

سانگھڑ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء) سندہ کے سرکاری اسکولوں میں تعلیم پذیر بچوں کی اکثریب غریب اور محنت کش طبقے سے وابسطہ ہیں ان بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا کسی جہاد سے کم نہیں ، سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں میں بھی ٹیلنٹ موجود ہے بس انہیں صحیح راستہ دکھانے کی ضرورت ہے ، بایومیٹرک نظام کے بعد اساتذہ کی حاضری میں بہتری آئی ہے ، تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے ہر ممکن کوششیں کی جائیں گی ، ان خیالات کا اظہار محکمہ تعلیم میں بایومیٹرک کے چیف مانیٹرنگ آفیسر سردار ریاض لغاری نے گورنمنٹ پرائمری اسکول شاہن آباد اور دیگر اسکولوں میں اساتذہ کی حاضری اور طلبہ سے ٹیسٹ لیتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ سندہ میں تعلیم کے معیار میں بہتری کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں بایو میٹرک نظام بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے ، بایو میٹرک آنے کے بعد اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنایا گیا ہے مگر تعلیم کے معیار کو بہتر کرنے کے لئے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے خاص طور پر اساتذہ کی تربیت اور اسکولوں میں سہولیات کی فراہمی ، ان سب مسائل کے حل کے لئے بھی کوششیں کی جارہی ہیں ، انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کی اکثریت غریب اور مسوسقط طبقے سے ہے ان بچوں کو تعلیم دینا ہمار فرض اور کسی جہاد سے کم نہیں انہوں نے کہا سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں میں بھی ٹیلنٹ موجود ہے اس ان کے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کی ضرورت ہے ۔

متعلقہ عنوان :