بھارت سرجیکل سٹرائیک کی جعلی ویڈیو فلمیں بنا کر دنیا کو دھوکہ دینے میں کامیاب نہیں ہو سکتا ‘ دفاع پاکستان کونسل

حکومت پاکستان سیدہ آسیہ اندرابی سمیت دیگر حریت قیادت کی نظربندیوں و گرفتاریوں کا مسئلہ بین الاقوامی سطح پر اٹھائے مولانا سمیع الحق، پروفیسر حافظ محمد سعید، لیاقت بلوچ، سردار عتیق احمد خاں، مولانا محمد احمد لدھیانوی، پیر سید ہارون علی گیلانی و دیگر کا بیان

جمعرات 6 اکتوبر 2016 20:20

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء) دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی قائدین نے کہا ہے کہ بھارت سرجیکل سٹرائیک کی جعلی ویڈیو فلمیں بنا کر دنیا کو دھوکہ دینے میں کامیاب نہیں ہو سکتا ،ہندوستانی فوج اس قابل نہیں کہ پاکستانی حدود میں داخل ہو کر کسی قسم کی کارروائی کر سکے، کشمیری مسلمانوں سے لاالہ الااﷲ کا رشتہ ہے، انہیں کسی صورت بھارت سرکار کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے، 27اکتوبر کو مظفر آباد سے چکوٹھی تک تاریخی مارچ ہو گا، ملک بھر کی سیاسی و مذہبی قیادت سمیت پوری پاکستانی قوم دفاع پاکستان کے مسئلہ پر افواج پاکستان کے ساتھ ہے، حکومت پاکستان سیدہ آسیہ اندرابی سمیت دیگر حریت قیادت کی نظربندیوں و گرفتاریوں کا مسئلہ بین الاقوامی سطح پر اٹھائے۔

ان خیالات کااظہار چیئرمین دفاع پاکستان کونسل مولانا سمیع الحق، پروفیسر حافظ محمد سعید، لیاقت بلوچ، سردار عتیق احمد خاں، مولانا محمد احمد لدھیانوی، پیر سید ہارون علی گیلانی، مولانا فضل الرحمن خلیل،علامہ ابتسام الہٰی ظہیر، حافظ عبدالغفار روپڑی اور عبداﷲ گل نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دفاع پاکستان کونسل کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت اور کشمیر میں انڈیا کی آٹھ لاکھ فوج کی بدترین ریاستی دہشت گردی کیخلاف ملک گیر تحریک بھرپور انداز میں جاری رکھے گی۔

بھارت سرکار پچھلے تین ماہ سے کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔ پیلٹ گن جیسے ممنوعہ ہتھیار استعمال کر کے معصوم بچوں، عورتوں اور نوجوانوں کی بینائی چھینی جارہی ہے۔مظلوم کشمیریوں کی عزتیں ، جان و مال اور املاک محفوظ نہیں ہیں۔ بھارتی فوج لوگوں کے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ اورچادر چار دیواری کا تقدس پامال کر ر ہی ہے ۔ کشمیریوں کو علاج معالجہ کی سہولیات میسر نہیں اور سخت کرفیو کی وجہ سے انہیں راشن تک نہیں مل رہا لیکن اس سب کے باوجود ان کے مضبوط عزائم میں کوئی کمزور ی نہیں آئی۔

انہوں نے کہاکہ کشمیری قوم نے قربانیاں پیش کرنے کا حق ادا کر دیا ۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ کشمیری پاکستانی پرچم لہراتے ہوئے اپنے سینوں پر گولیاں کھا رہے ہیں۔ وہ اپنے شہداء کو پاکستانی جھنڈے میں لپیٹ کر دفن کر رہے ہیں اور پاکستان سے رشتہ کیا لاالہ الااﷲ کے نعرے بلند کر رہے ہیں۔ ان حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت پاکستان کشمیر پاکستان کی شہ رگ والے قومی موقف پر ڈٹ جائے اور اپنے اس موقف کو پوری دنیا پر واضح کیا جائے۔

اگر بھارت اپنی آٹھ لاکھ فوج کے ذریعہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر کے اسے اپنا اٹوٹ انگ کہنے سے نہیں شرماتا تو پاکستان کو بھی اپنے اس موقف پر کسی قسم کی کمزوری کا اظہار نہیں کرنا چاہیے۔ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ دفاع پاکستان کونسل کے قائدین نے کہاکہ بزرگ کشمیری قائد سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد یٰسین ملک، شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بٹ، ڈاکٹر محمد قاسم اورسیدہ آسیہ اندرابی سمیت پوری حریت قیادت نظربند ہے۔

کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر کے ان پر بغاوت کے مقدمات بنائے جارہے ہیں اور کشمیر کی جیلوں میں جگہ کم پڑنے پر انہیں بھارت کی دور دراز جیلوں میں قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ بھارت دہشت گردی بھی خود کر رہا ہے اور پروپیگنڈا پاکستان کیخلاف کیا جارہا ہے۔ تحریک آزادی کشمیر میں حصہ لینے والوں کو دہشت گرد قرار دیاجارہا ہے۔

ہمیں اپنا موقف دنیا کو سمجھانا اور عوامی مہم منظم کرنا ہوگی۔ ہمیں حالات کے رخ کو نہیں دیکھنا بلکہ یہ دیکھنا ہے کہ ہمیں حالات کو کس رخ پر لے کر جانا ہے۔ کشمیریوں کا حق بہت زیادہ ہے۔ طلباء نے آزادی کی خاطر امتحانات دینے سے انکار کر دیا۔ کرفیو کی وجہ سے تمام کاروبار بند ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ کیا پاکستان میں وہ درد موجود ہے جو کشمیر میں ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان کے خارجہ ڈیسک کو مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے بین الاقوامی سطح پر بھرپور لابنگ کرنی چاہیے اور دنیا پر واضح کرنا چاہیے کہ یہ انڈیا کا داخلی مسئلہ نہیں ہے۔ اس مسئلہ کو چیلنج سمجھ کر اپنی ذمہ داریاں اداکرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں کوئی کمزوری نہیں آئی۔ شہداء کی قربانیوں کے نتیجہ میں کشمیر جلد ان شاء اﷲ پاکستان کا حصہ بنے گا اور غاصب بھارت کواس خطہ سے نکلنا پڑے گا۔