جیلوں میں موبائل فون کنٹرول کیا جائے، وزیر اعلی سندھ

سید مراد علی شاہ کاجیل پولیس کی تنخواہیں ضلعی پولیس کے برابر کرنے کا بھی اعلان

جمعرات 6 اکتوبر 2016 18:05

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی جی جیل خانہ جات سے پوچھ لیا جیلوں میں موبائل فون کیسے جارہے ہیں؟ وزیراعلی نے موبائل فون کنٹرول کرنے کی ہدایت کی ہے ۔قیدیو ں کی پیشیوں، ملاقاتوں اور سزا سے متعلق ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کرنے کی ہدایت کی جبکہ جیل پولیس کی تنخواہیں ضلعی پولیس کے برابر کرنے کا بھی اعلان کردیا۔

وزیراعلی سندھ کی زیر صدارت سندھ کی جیلوں سے متعلق اہم اجلاس ہوا، وزیر اعلی کو صوبے کی جیلوں سے متعلق بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ میں 25 جیلیں ہیں اور12 ہزار 500 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 25 جیلوں میں 20 ہزار سے زائد قیدی ہیں۔وزیراعلی نے جیل پولیس کی تنخواہیں سندھ پولیس کے برابر کرنے کیلئے سمری چیف سیکریٹری کو بھیجنے کی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ خواتین جیلوں میں 249 خواتین قید ہیں۔

کراچی سینٹرل جیل میں روزانہ 800 ملاقاتی آتے ہیں اور روزانہ 90 نئے قیدی آتے ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ 80 سے 85 قیدی روزانہ رہا بھی ہوتے ہیں۔وزیراعلی نے ہدایت کی کہ قیدیوں کی پیشیوں، ملاقاتوں اور سزا سے متعلق ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کیا جائے۔ وزیراعلی نے آئی جی سندھ سے سوال کیا کہ جیلوں میں موبائل فون کیسے جارہے ہیں؟ اسے کنٹرول کیا جائے۔

وزیر اعلی نے کہا کہ جیل کی زمینوں پر تجاوزات ختم کرائیں، وزیراعلی نے عمر کوٹ میں 50 ایکڑ اور مٹھی میں 100 ایکڑ زمین پر جیل بنانے کے احکامات بھی جاری کئے۔لاڑکانہ جیل میں 2 بیرکس مکمل ہوگئے ہیں 2 مزید بنانے ہیں ۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ انسداد دہشت گردی کی 6 عدالتیں تیار ہیں، اسکیم میں شامل 20 عدالتیں بنائی جارہی ہیں،وزیراعلی نے نئی عدالتیں جلد فعال کرنے کی ہدایت کی ۔

متعلقہ عنوان :