مردم شماری نہ کروانا حکومت کا غیر آئینی ‘قانونی اور عوام دشمنی پر مبنی اقدام ہے‘یاسمین راشد

ملک میں غر بت کے خاتمے‘ صحت اور تعلیم کی سہولتوں کی فراہمی اصل آبادی کی صحیح تعداد کے بعد ہی ممکن ہیں

جمعرات 6 اکتوبر 2016 17:55

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء ) ایڈ وائزر چیئر مین تحر یک انصاف ڈاکٹر یاسمین راشد نے سپریم کو رٹ کے حکم کے با وجود مردم شماری میں رکاوٹوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مردم شماری نہ کروانا حکومت کا غیر آئینی ‘قانونی اور عوام دشمنی پر مبنی اقدام ہے‘تمام وفاقی اکائیوں کے وسائل کی تقسیم اسی بنیاد پر ہوگی‘قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں سیٹوں کی تقسیم اور حلقہ بندیاں مردم شماری کئے بغیر نا ممکن ہیں‘وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی آئینی ذمہ داریا ں پوری کریں‘ ملک میں غر بت کے خاتمے‘ صحت اور تعلیم کی سہولتوں کی فراہمی اصل آبادی کی صحیح تعداد کے بعد ہی ممکن ہیں۔

اپنے دفتر میں تحر یک انصاف کے کارکنوں کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈ وائزر چیئر مین تحر یک انصاف ڈاکٹر یاسمین راشدکا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے صحیح کہا ہے کہ جب تک مردم شماری نہیں ہوگی اس وقت تک قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں سیٹوں کی تقسیم اور حلقہ بندیاں ممکن نہیں ہیں اگرفوج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہے تو مردم شماری پھر بھی نہیں رکے گی کیونکہ 2018ء کے انتخابات کے لئے نئی حلقہ بندیا ں کروانا آئینی تقاضاہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت بہترین حکمت عملی تشکیل دے کر مردم شماری کو صاف شفاف اور بلا اعتراض بنائے اس سے ملک‘صوبوں‘اضلاع اور شہروں کی اصل آبادی سامنے آئیں گی جسکے بعدہی ملک میں غر بت کا خاتمہ‘ صحت اور تعلیم کی سہولتوں کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ڈاکٹر یاسمین راشدنے کہا کہ تمام وفاقی اکائیوں کے وسائل کی تقسیم اسی بنیاد پر ہوگی اورمردم شماری نہ کروانا حکومت کا غیر آئینی اور عوام دشمنی پر مبنی اقدام ہے(ن) لیگ آئندہ عام انتخابات میں بھی دھاندلی کر نا چاہتی ہے اس لیے مردم شماری نہیں کروارہی۔

متعلقہ عنوان :