نئے امریکی قانون سے دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کیلئے کی کوششیں متاثر ہوں گی‘طاہر محمود اشرفی

اگر امریکی شہریوں کو مفروضوں کی بنیاد پر کسی بھی ملک کیخلاف عدالت میں جانے کا حق ہے تو یہ حق پوری دنیا کے انسانوں کو ملنا چاہئے

جمعرات 6 اکتوبر 2016 17:51

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء ) امریکہ کانائن الیون کے حوالے سے نیا قانون دہشتگردی اور انتہاپسندی کیخلاف جدوجہد کرنے والی قوتوں کیلئے تشویشناک ہے، نئے امریکی قانون سے دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کیلئے کی کوششیں متأثر ہوں گی۔ یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اسلام آباد میں مختلف مکاتب فکر کے علماء اور وکلاء سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور عالم اسلام کے اکثر ممالک امریکی جنگ کا نشانہ بن چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

اگر امریکی شہریوں کو مفروضوں کی بنیاد پر کسی بھی ملک کیخلاف عدالت میں جانے کا حق ہے تو یہ حق پوری دنیا کے انسانوں کو ملنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے والا خود امریکی شہری تھااور امریکہ اور برطانیہ کی حکومت عراق پر کئے جانے والے حملوں کوغلط اطلاعات کا سبب کہہ چکی ہیں۔کیا امریکی حکومت افغانستان،شام،عراق،لیبیاء،یمن اور پاکستان میں بے گناہ مارے جانے والے انسانوں کا خون بہا اداکرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون سے صرف سعودی عرب نہیں بلکہ پوری عالمی دنیا متأثر ہوگی۔ خود امریکہ بھی اس قانون سے مبرا نہیں رہ سکے گا۔

متعلقہ عنوان :