وزیراعظم کی نااہلی کے ریفرنس کو مسترد کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر وفاقی حکومت ،سپیکر قومی اسمبلی سے جواب طلب

آئین کے آرٹیکل 69کے تحت عدلیہ سپیکر کے فیصلے کو کالعدم قرار نہیں دے سکتی ،درخواست غیر موثر قرار دے جائے ‘ایڈیشنل اٹارنی جنرل

جمعرات 6 اکتوبر 2016 17:51

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے ریفرنس کو مسترد کرنے کے سپیکر قومی اسمبلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر وفاقی حکومت اور سپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 27اکتوبر کوجواب طلب کر لیا۔ گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے پاکستان جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کی درخواست پر سماعت کی ۔

درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ وزیر اعظم نوازشریف پر منی لانڈرنگ، دھاندلی،ٹیکس چوری اور ناجائز اثاثے بنانے کے سنگین الزامات ہیں مگر اس کے باوجود سپیکر قومی اسمبلی نے وزیر اعظم کے خلاف دائر ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوانے کی بجائے کسی قانونی جواز کے بغیر مسترد کر دیا۔

(جاری ہے)

لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے ریفرنس مسترد کئے جانے کے فیصلے کوکالعدم قرار دیا جائے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصیر بھٹہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آئین کے آرٹیکل 69کے تحت عدلیہ سپیکر کے فیصلے کو کالعدم قرار نہیں دے سکتی لہٰذا درخواست غیر موثر قرار دے کر مسترد کی جائے ۔جس پر فاضل عدالت نے ریمارکس دئیے کہ سپیکر کے اختیار سے متعلق سپریم کورٹ فیصلہ سنا چکی ہے ۔عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ رکن قومی اسمبلی کے خلاف آنے والے ریفرنس پر سپیکر کو کس حد تک کاروائی کا اختیار ہے۔فاضل عدالت نے وفاقی حکومت اور سپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 27اکتوبر تک جواب طلب کر لیا۔