سندھ ہائیکورٹ کا مرتضی وہاب کی تقرری کیخلاف دائر درخواست پر مشیر قانون کے وکیل کوجمعہ تک مزید دلائل دینے کا حکم

جمعرات 6 اکتوبر 2016 16:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔۔06 اکتوبر۔2016ء) سندھ ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر قانون مرتضی وہاب کی تقرری کیخلاف دائر درخواست پر مشیر قانون کے وکیل کوجمعہ تک مزید دلائل دینے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے۔جمعرات کو سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سیدسجاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے مشیر قانون سندھ مرتضی وہاب کی تقرری کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت عدالت میں درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ مرتضی وہاب مشیر کی حیثیت سے کابینہ اجلاس سمیت اسمبلی میں نہیں بیٹھ سکتے ،کیونکہ مرتضی وہاب عوام کے منتخب نمائندے نہیں ہیں اور انہیں وزیر کی حیثیت کا درجہ بھی نہیں دیا جا سکتا ہے۔مرتضی وہاب کے وکیل مخدوم علی خان نے اپنے دلائل میں کہا کہ وزیراعلی سندھ مشاورت کے لیے مشیر تعینات کر سکتاہے اور سی ایم اجلاس میں مشاورت کے لیے کسی بھی مشیر کو بلواسکتا ہے۔

وکیل صفائی نے مزید کہاکہ کابینہ اجلاس میں محکمہ کے سیکٹرٹری بھی سی ایم کو بریف کرنے کے لیے بلاے جاتے ہیں جبکہ آئین میں اس کی کوئی ممانعت نہیں ہے۔ سی ایم کو 5مشیر رکھنے کا آئینی حق حاصل ہے۔ عدالت نے وکیل صفائی کو جمعہ تک مزید دلائل جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی

متعلقہ عنوان :