سوئی ناردرن گیس کمپنی کے انجینئرز اور ملازمین کی ہربنس پورہ آفس پر مسلح افراد کے دھاوے ،انچارج پر تشدد کیخلاف کام چھوڑ ہڑتال

جوہر ٹاؤن ،والڈسٹی،سمن آباد کسٹمرسروس آفس ،ہربنس پورہ سب آفس اور سوئی نادرن گیس کے دیگر دفاتر کی تالی بندی ، صارفین کو مشکلات

جمعرات 6 اکتوبر 2016 16:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔۔06 اکتوبر۔2016ء) سوئی ناردرن گیس کمپنی کے انجینئرز اور ملازمین نے ہربنس پورہ آفس پر مسلح افراد کے دھاوے اور انچارج پر تشدد کے خلاف کام چھوڑ ہڑتال کر دی ،دفاتر کی تالہ بندی کر کے احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں مظاہرین نے شدید نعرے بازی کی ، ایل ٹی سی کی مسافر بس بھی روک لی گئی تاہم مقدمہ درج ہونے پر احتجاج ختم کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سوئی ناردرن گیس کمپنی کے انجینئرز اور ملازمین نے ہربنس پورہ سب آفس پر مسلح افراد کے دھاوے اور انچارج چیف انجینئرفراز ندیم پر تشدد کے خلاف جوہر ٹاؤن ،والڈسٹی،سمن آباد کسٹمرسروس آفس ،ہربنس پورہ سب آفس اور سوئی نادرن گیس کے دیگر دفاتر کی تالی بندی اور دفاتر میں کام چھوڑ ہڑتال کی اور لاہور ریجن سے حسین چوک تک احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی ۔

(جاری ہے)

احتجاج کے باعث اپنے مسائل کے حل کے لئے آنے والے صارفین کو بھی مایوس واپس لوٹنا پڑا ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ بدھ کے روز حکومتی رکن اسمبلی نے اپنے مسلح گارڈز کے ذریعے دفتر پر حملہ کروایا اور انچارج کو تشدد کا نشانہ بنایا ۔ مظاہرین نے ہربنس پورہ آفس کے انچارج پر مسلح افراد کے تشدد کے خلاف شدید نعرے باری کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتارکرنے کا مطالبہ کیا ۔

اس موقع پر مظاہرین نے ایل ٹی سی کی مسافر بس کو بھی روک لیا جس کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ راستہ بند ہونے سے ٹریفک کا نظام بھی شدید متاثر ہوا ۔ صورت حال کو قابو کرنے کے لیے پویس کے اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ گئے اور سوئی ناردرن گیس کمپنی کے مظاہرین سے ملزمان کی گرفتاری اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کروانے میں کامیاب ہو گئے جس کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے ۔

بعدازاں سوئی نادرن گیس کمپنی کے ہربنس پورہ آفس کے انچارج پر مبینہ مسلح افراد کے تشدد اور حملے کا تھانہ ہربنس پورہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ تاہم دوسری جانب رکن قومی اسمبلی سہیل شوکت بٹ نے سوئی نادرن گیس کمپنی کے ملازمین کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کسی شخص یا اپنے سکیورٹی گارڈکو اس حملے کے لیے نہیں بھیجا۔

متعلقہ عنوان :