عالمی برادری نے فوری اقدامات نہ کئے تو مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے،پاکستان

جمعرات 6 اکتوبر 2016 16:13

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔۔06 اکتوبر۔2016ء ) ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہاہے کہ اگر عالمی برادری نے فوری اقدامات نہ کیے تو مقبوضہ کشمیر میں ایک انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے،مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات کی صورتحال انتہائی مخدوش ہو چکی ہے،بھارت کے بلیک آوٹ کے باعث وہاں کی صورتحال کے صحیح اعداد و شمار مکمل طور پر باہر نہیں آ رہے،سندھ طاس معاہدہ وقتی یا وقت کا محتاج نہیں ہے،پاکستانی سفیر نے امریکی انتظامیہ کومقبوضہ کشمیر کے مظالم پر ڈوزئیرحوالے کیا،پاکستان بھارت کی پاکستان میں مداخلت کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھاچکا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی بھرپور مزمت کرتے ہیں،بھارت مقبوضہ کشمیر میں سیاسی قیدیوں کو رہا کرے ، پاکستان نے کبھی بھی ایل او سی کی خلاف ورزی نہیں کی سیز فایر لائن کی خلاف ورزیاں ہمیشہ بھارت کی جانب سے ہوئیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا ہفتہ وار بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی بھرپور مزمت کرتے ہیں۔110 سے زائد کشمیری ابھی تک بھارتی افواج کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں۔جے کے ایل ایف کے چئیرمین جو کہ شدید عارضہ قلب میں مبتلا ہیں کی حالت غیرقانونی بھارتی قید میں مزید خراب ہونے پر تحفظات ہیں ۔15000 سے زائدکشمیری زخمی ہو چکے ہیں۔

بھارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں سیاسی قیدیوں کو رہا کرے ۔ بیلا رس کے صدر کا دورہ پاکستان نہایت مثبت رہا ۔بیلا رس کیو سی جی میں پاکستان کے کردار کو تسلیم کرتا ہے ۔ پاکستان نے گزشہ روز افغانستان کی بحالی و تعمیر نو کے لیے مزید 500ملین ڈالرز فراہم کرنے کی یقین دھانی کرائی ہے ۔ ہم نے بھارتی ہائی کمیشنر کو طلب کر کہ دیگر معاملات کے ساتھ سرجیکل سٹرائیکس اور غلط بھارتی بیانات کا معاملہ بھی اٹھایا ۔

ملٹری آبزرویشن گروپ کی اسیسمنٹ انتہائی اہم ہیں۔افغانستان میں امن و اعتدال پاکستان میں امن و اعتدال کے لیے انتہائی ضروری ہے۔بہت سے ممالک نے سی پیک منصوبے میں شریک ہونے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔امریکہ میں ہمارے سفیر نے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں امریکی سفیر کو بھی مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم پرآگاہ کیا۔بھارت میں بھی ہندو انتہا پسند زہنوں پر آوازیں بلند کی گئی ہیں۔

ہم نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور مختلف پابندیوں پر تمام اقدامات کیے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں ایک رکن ریاستی اسمبلی نے نماز جمعہ پر ہفتوں پابندی کے خلاف استعفی دیا ۔ سعودی حکومت نے وہاں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کے حوالے سے خصوصی ڈیسک قایم کیے تھے۔ان کی واپسی کے اخراجات سعودی حکومت برداش کر رہی ہے۔کسی ایک موقع پر بھی پاکستان نے ایل او سی کی خلاف ورزی نہیں کی۔

سیز فایر لاین کی خلاف ورزیاں ہمیشہ بھارت کی جانب سے ہوئیں ۔مقبوضہ کشمیر میں 1989 سے اب تک ایک لاکھ افراد کو شہید کیا جا چکا ہے۔اگر عالمی برادری نے فوری اقدامات نہ کیے تو مقبوضہ کشمیر میں ایک انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات کی صورتحال انتہائی مخدوش ہو چکی ہے۔بھارت کے بلیک آوٹ کے باعث وہاں کی صورتحال کے صحیح اعداد و شمار مکمل طور پر باہر نہیں آ رہے ۔

سندھ طاس معاہدہ وقتی یا وقت کا محتاج نہیں ہے ۔پاکستانی سفیر جلیل عباس نے امریکہ میں امریکی انتظامیہ کومقبوضہ کشمیر کے مظالم پر ڈوزیر حوالے کیا۔ہم نے گزشتہ برس بھارت کی پاکستان میں مداخلت کا معاملہ اقوام متحدہ میں بھی اٹھایا تھا۔وقتا فوقتا اس معاملے کو مختلف عالمی فورمز پر اٹھاتے رہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :