سپریم کورٹ، فلم ”مالک “کے حوالے سے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف حکومتی اپیل کی سماعت

بدھ 5 اکتوبر 2016 23:24

سپریم کورٹ، فلم ”مالک “کے حوالے سے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف حکومتی ..

اسلام آباد ۔ 5 اکتوبر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء) سپریم کورٹ نے فلم ”مالک “کے حوالے سے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف حکومتی اپیل کی سماعت کرتے ہوئے کہاہے کہ کسی کی خواہش پر تفریحی فلم پرپابندی نہیں لگائی جاسکتی ، سرٹیفیکیٹ منسوخ کرنے سے قبل انکوائری لازمی ہے کہ فلم کے کچھ حصے قابل اعتراض ہے یانہیں ، عدالت نے مذکورہ فلم کے قابل اعتراض حصوں کے بارے میں جامع رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی اورکہاکہ عدالت آئین وقانون کے مطابق فیصلے کرتی ہے ، بدھ کوجسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس قاضی فائز عیسٰی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے وزارت اطلاعات ونشریات کی جانب سے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف دائراپیل کی سماعت کی ، ا س موقع پرڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے پیش ہوکرعدالت کو بتایا کہ میں نے یہ فلم خود نہیں دیکھی تاہم فلم کے حوالے سے لوگوں کی کثیرتعداد نے شکایات کی ہیں ان کے مطابق اس فلم کو دیکھنے سے ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں ، ان کاکہناتھاکہ عوامی شکایات پر فلم پر پابندی عائد کی گئی ہے اوروفاقی حکومت کوسنسر بورڈ کی طرف سے جاری سرٹیفکیٹ کو منسوخ کر نے کا اختیار حاصل ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ صرف جذبات مجروح ہونے اور چٹھیاں موصول ہونے پر فلم پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی،پابندی کے لئے ٹھوس وجوہات کا ہونا قانونی ضرروت ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ مروجہ قانون کے مطابق سنسر بورڈ کی طرف سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ منسوخ کرنے سے پہلے انکوائری کرنا ضروری ہے لیکن ریکارڈ پر ایسی کوئی چیز موجود نہیں جس سے پتہ چلے کہ حکومت نے انکوائری کے بعد فلم پر پابندی عائد کی ہے ، عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ فلم میں کونسا مواد قابل اعتراض ہے، عدالت کو اس فلم کی سی ڈی فراہم کی جائے تاکہ اس کا جائزہ لیا جا سکے کہ واقعی فلم پابندی کے لائق ہے یا نہیں۔

عدالت کے استفسارپر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلہ کے بعد ملک بھر میں فلم سینما گھروں میں دکھائی جارہی ہے مجھے اس حوالے سے کچھ مہلت دی جائے تاکہ میں متعلقہ حکام سے ہدایات لے کر عدالت کوحکومتی موقف سے آگاہ کر سکوں۔عدالت نے ان کی استدعا منظور کرتے ہوئے مزید سماعت کل جمعہ تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :