میرے دور میں ایم کیوایم کا را سے کوئی تعلق نہیں تھا، پرویز مشرف

پاکستان میں جمہوریت ہمیشہ ناکام ہوئی اور ملک کو درست سمت میں چلانے والی کوئی حکومت نہیں آئی، سابق صدر

بدھ 5 اکتوبر 2016 22:57

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر مملکت پرویز مشرف نے کہا ہے کہ میرے دور میں ایم کیوایم کا بھارتی خفیہ ایجنسی’’ را‘‘ سے کوئی تعلق نہیں تھا اور مجھے اس بارے میں کوئی علم بھی نہیں تھا اگر ایسا ہوتا تو کارروائی کرتا۔نجی ٹی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر جنرل(ر)پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان میں کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں، یہاں جمہوریت ہمیشہ ناکام ہوئی ہے اور پاکستان کو درست سمت میں چلانے والی کوئی حکومت نہیں آئی۔

انہوں نے کہا کہ فوج کے علاوہ کس نے عوام کو خوشحالی دی، آج کل سب کہہ رہے ہیں کہ فوج کو کچھ کرنا چاہیے، حکومت سیاست دانوں کے ہاتھ آئے تو ملک کا بیڑہ غرق کردیتے ہیں، پاکستان میں تیسری سیاسی قوت بنانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

پرویز مشرف نے کہا کہ لوگ عمران خان کے دھرنوں اور تقریروں سے تنگ آگئے ہیں، عمران خان اور طاہرالقادری ملک میں تیسری سیاسی قوت بنانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن وہ اس میں ناکام ہوچکے ہیں، پڑھا لکھا طبقہ عمران خان کے دھرنوں سے تنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں تیسری پولیٹیکل فورس بنانے آیا تھا جس کے لیے ایک ماحول بننے کا انتظارہے اوراس کے لیے کسی ادارے کی سپورٹ کے انتظار میں نہیں بیٹھا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن)نے ملک کو ترقی اور عوام کو خوشحالی نہیں دی، میں کسی کے خلاف جماعت نہیں بنارہا بلکہ پاکستان کے لیے بنا رہا ہوں۔بھارت کے سرجیکل اسٹرائیک کے پروپیگنڈے پر بات کرتے ہوئے سابق صدرنے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک کا مطلب بہت بڑا ہے، اگر بھارت ایسا کرتا ہے تو ہم بھی کرسکتے ہیں لیکن ایل او سی پر ایک بٹالین لاکر اٹیک کرنا کسی بھی طرف سے ممکن ہے جو دونوں طرف سے ہوسکتا ہے، اس لیے بھارت جس کو سرجیکل اسٹرائیک کا نام دے رہا ہے وہ غلط ہے، بھارت کی جانب سے کچھ پوسٹ پر حملے کی کوشش کی گئی لیکن ہمارے جوانوں نے اس کا بھرپور جواب دیا جس سے بھارت کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

ایم کیوایم سے متعلق سوال پر پرویز مشرف نے کہا کہ اگر میں مہاجر کے طورپر ایم کیوایم کا انچارج بنوں تو یہ پاکستان اور میرے حق میں نہیں ہے، میری ہمدردیاں متحدہ کے ساتھ نہیں بلکہ مہاجروں کے ساتھ ہیں کیونکہ میں خود مہاجر ہوں لیکن اب اپنے آپ کو مہاجر کہنا بند کرنا چاہیے ہم سب پاکستانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے دور میں ایم کیوایم کا بھارتی خفیہ ایجنسی را سے کوئی تعلق نہیں تھا اور مجھے اس بارے میں کوئی علم بھی نہیں تھا اگر ایسا ہوتا تو کارروائی کرتا۔