عالمی یوم اساتذہ کے موقع پرقائد اعظم لائبریری میں ”سفیران تعلیم“ کانفرنس کا انعقاد

منتخب ٹیم کو اسناد سے نوازا گیا، شعبہ تعلیم سے وابسطہ شخصیات کی بڑی تعداد میں شرکت

بدھ 5 اکتوبر 2016 20:20

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء ) عالمی یوم اساتذہ کے موقع پر قائد اعظم لائبریری میں گزشتہ روز ”سفیران تعلیم“ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔ کانفرنس کا مقصد اساتذہ کو انکی بیمثال خدمات پر خراج تحسین اور سلام پیش کرنا تھا۔ تقریب کے مہمانان خصوصی میں مشیر وزیر اعلیٰ برائے اتحادبین المسلمین ڈاکٹر عبدالغفور راشد، سابق منسٹر شاہین عتیق الرحمن،ایگزیگٹو ڈائریکٹر انڈس فاوٴنڈیشن پروفیسر سجاد حیدر، ڈی جی پبلک لائبریریز پنجاب ڈاکٹر ظہیر احمد بابر ، پروفیسرز اسو سی ایشن لاہور کے صدر افتخار الدین سہیل، سابق ڈی پی آئی جمیل نجم اور ایجوکیشن کنسلٹنٹ عصمت ریاض شامل تھیں جبکہ شعبہ تعلیم سے منسلک شخصیات نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔

قائد اعظم لائبریری اور انڈس فاوٴنڈیشن اور ڈائریکٹوریٹ پبلک لائبریریز کی انتظامیہ کی جانب سے محمد جمیل نجم ،پروفیسر طاہر یوسف ، پروفیسر ڈاکٹر اختر پرویز ، راوٴ سلیم یاسین، پروفیسر تنویر احمد بٹ کو رضاکارانہ طور پرتعلیم کا سفیر مقر ر کئے جانے پر اسناد سے نوازا گیا۔

(جاری ہے)

تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا،شرکاء نے عالمی یوم اساتذہ کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

مشیر وزیر اعلیٰ برائے اتحادبین المسلمین ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج میرے سامنے دو گلدستے موجود ہیں ایک پھولوں کا اور دوسرا گلدستہ ہمارے شرکاء ہیں جو تعلیمی خدمات پر اساتذہ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے تشریف لائے۔یہ تقریب اساتذہ کی ذمہ داریاں گنوانے کے لئے نہیں بلکہ انکی تعمیرو ترقی کے لئے منعقد کی گئی ہے۔

حکومت وقت سے گذارش ہے کہ اساتذہ کو نصابوں میں پھنسا کر انہیں ان کے اصل مقصد سے دور نہ کیا جائے بلکہ انہیں وہ تمام سہولیات فراہم کی جائیں جو تعمیر ملت کے لئے اہم ہیں۔اساتذہ کی الیکشن ، مرد شماری،ڈینگی مچھر مہم ڈیوٹی۔حتی کہ ہر ڈیوٹی سونپ دی جاتی ہے جو کہ ان کے ساتھ نہ انصافی ہیحکومت کو اس سے گریز کرنا چاہیے۔ سابق ڈی پی آئی جمیل نجم نے کہا کہ میں انتظامیہ کا شکر گزارہوں جنہوں نے مجھے اس تقریب میں شرکت کی دعوت دی۔

ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم باتیں زیادہ کرتے ہیں اور عمل کم کرتے ہیں۔ہمارے پالیسی میکرز اساتذہ کی آوازکو دبانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں حالانکہ انہیں یونیورسٹی ، کالجز اور سکول کی سطح پر ایک ایسا پلیٹ فام فراہم کیا جائے جہاں سے وہ ہماری نوجوان نسل کی صحیح معنوں میں تربیت کرسکیں ۔سابق وزیر محترمہ شاہین عتیق الراحمن نے کہا کہ ہر بگڑے ہوئے بچے کا علاج اساتذہ ہیں اور مجھے اساتذہ نے اپنی راہنمائی دی تبھی میں آج اس مقام پر ہوں اور میں نے اپنے حلقے میں تین چنگچی لائبریریاں متعارف کروائی ہیں۔

ایگزیگٹو ڈائریکٹر انڈس فاوٴنڈیشن پروفیسر سجاد حیدر نے تقریب کے مقصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم نے آج ایک ایسی تقریب کا انعقاد کر رہے ہیں جس میں عالمی سطح پر اساتذہ کی پذیرائی کی جارہی ہے۔ہم نے سفیران تعلیم پروگرام کا آغاز 9اضلاع سے کیا ہے جس کے تحت منتخب سفیر ان اضلاع میں تعلیم و تربیت کے حوالے سے اپنی خدمات پیش کریں گے۔تقریب کے اختتام پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی پبلک لائبریریز ڈاکٹر ظہیر احمد بابر نے کہا کہ آج کا دن ہمارے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

ہم یہاں اساتذہ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں۔پوری دنیا میں آج اساتذہ کی اہمیت اور تعلیمی ضروریات پر زور دیا جارہاہے اور مجھے خوشی ہے کہ پاکستان آج تعلیمی میدان میں پیچھے نہیں ہے بلکہ جو کمی رہ گئی ہے اسے بھی پورا کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے مقررکردہ سفیران تعلیم نوجوان نسل اور آنے والی نسلوں کونہ صرف تعلیم و تربیت کے منفرد پہلووٴں سے روشناس کروا سکیں بلکہ اپنے تجربات سے بھی آگاہ کریں۔

متعلقہ عنوان :