میڈیکل کالجز میں زیر تعلیم اوورسیز طلباء کی فیسوں میں اضافے کیخلاف درخواست پر فریقین کے وکلاء حتمی بحث کیلئے طلب

عدالت کو بتایا جائے اوورسیز طالبعلموں کی فیسوں میں اضافہ ختم کرنے سے میڈیکل کالجز کے مالیاتی امور متاثر ہوں گے یا نہیں‘ لاہور ہائیکورٹ

بدھ 5 اکتوبر 2016 19:42

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے میڈیکل کالجز میں زیر تعلیم اوورسیز طلباء کی فیسوں میں اضافے کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کے وکلاء کو حتمی بحث کے لئے 17دسمبر کو طلب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو بتایا جائے کہ اوورسیز طالبعلموں کی فیسوں میں اضافہ ختم کرنے سے میڈیکل کالجز کے مالیاتی امور متاثر ہوں گے یا نہیں۔

گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار طالبہ اقصی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ پنجاب کے طبی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم مقامی طلبا کی فیسیں نہیں بڑھائی گئیں مگر اوورسیز طالبعلموں کی فیسوں میں غیر معمولی اضافہ کیا گیا ہے جو واضح طور پر امتیازی سلوک کے مترادف ہے ۔

(جاری ہے)

مہمان طالبعلموں کی فیسوں میں کیا جانے والا اضافہ واپس نہ لیا گیا تو وہ اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ سکیں گے جس سے ان کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہے۔

لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ مقامی اور غیر ملکی طالبعلموں کی فیسوں کے درمیان پائے جانے والی تفریق کو ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔ فاضل عدالت نے سرکاری وکیل سے کہا کہ عدالت کو بتایا جائے کہ اوورسیز طالبعلموں کی فیسوں میں اضافہ ختم کرنے سے میڈیکل کالجز کے مالیاتی امور متاثر ہوں گے یا نہیں، اس حوالے سے آئندہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کیا جائے۔عدالت نے فریقین کو وکلاء کو حتمی بحث کے لئے طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 17دسمبر تک ملتوی کر دی۔