وزیراعظم کی بیلارس کے تاجروں اور صنعت کاروں کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت

ملک میں آزادانہ سرمایہ کاری کا نظام اور بڑھتی ہوئی کنزیومر مارکیٹ موجود ہے ٗ سرمایہ کار فائدہ اٹھائیں ٗ46 ارب ڈالر کے تاریخی منصوبہ سے پاکستان اور پورے خطے میں خوشحالی آئیگی ٗ 2018ء میں مزید 10 ہزار میگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہو جائے گی ٗ کاسا 1000 منصوبے سے ترکمانستان سے براستہ افغانستان پاکستان گیس آئے گی ٗنواز شریف کا چوتھے پاکستان بیلارس مشترکہ انوسٹمنٹ اینڈ بزنس فورم سے خطاب پاکستان بیلارس دوستانہ تعلقات کو معاشی تعلقات میں بدل رہے ہیں جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا ٗصدر بیلا روس

بدھ 5 اکتوبر 2016 18:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے بیلارس کے تاجروں اور صنعت کاروں کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں آزادانہ سرمایہ کاری کا نظام اور بڑھتی ہوئی کنزیومر مارکیٹ موجود ہے ٗ سرمایہ کار فائدہ اٹھائیں ٗ46 ارب ڈالر کے تاریخی منصوبہ سے پاکستان اور پورے خطے میں خوشحالی آئیگی ٗ 2018ء میں مزید 10 ہزار میگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہو جائے گی ٗ کاسا 1000 منصوبے سے ترکمانستان سے براستہ افغانستان پاکستان گیس آئے گی۔

وہ بدھ کو یہاں چوتھے پاکستان بیلارس مشترکہ انوسٹمنٹ اینڈ بزنس فورم سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ وزراء کو ہدایت کی گئی ہے کہ دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے موثر اقدامات کئے جائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فورم کا انعقاد سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد کا مظہر ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے ملک کی اقتصادی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی ٹیم نے سخت محنت سے ملک کو درپیش بحران سے باہر نکالا۔

انہوں نے کہا کہ 2013ء میں جب اقتدار سنبھالا تو تین بڑے چیلنجز درپیش تھے جن میں بجلی کی قلت‘ دہشت گردی اور معاشی چیلنجز درپیش تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بیروزگاری اور غربت کے خاتمے کے لئے بھی اقدامات کئے ہیں ٗ پاکستانی سٹاک ایکسچینج تاریخ میں بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ 33 سالہ پروگرام کامیابی سے مکمل کیا ٗاقتصادی بحالی کے ساتھ ساتھ شرح نمو میں اضافہ کیا۔

افراط زر کی شرح انتہائی کم ترین سطح پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نے بالخصوص برآمدات کے فروغ کے لئے اقدامات کئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبہ میں طویل مدت منصوبے شروع کئے ہیں۔ انہوں نے بیلارس کے صدر اور ان کے وفد کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ وہ سرمایہ کاری کے لئے دستیاب سہولیات اور مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں آزادانہ سرمایہ کاری کا نظام اور بڑھتی ہوئی کنزیومر مارکیٹ موجود ہے۔ سرمایہ کار پالیسی ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو یکساں سہولت فراہم کرتی ہے۔ سرمایہ کاری کو قانونی تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری کا فروغ دونوں ممالک کے لئے سودمند ہے۔ انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 46 ارب ڈالر کے تاریخی منصوبہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں خوشحالی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم وسطی ایشیاء کو جنوبی ایشیاء سے ملا رہے ہیں۔ انہوں نے توانائی کے شعبہ میں اٹھائے جانے والے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 2018ء میں مزید 10 ہزار میگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہو جائے گی۔ کاسا 1000 منصوبے سے ترکمانستان سے براستہ افغانستان پاکستان گیس آئے گی۔ توانائی ترقی کے لئے کلیدی حیثیت رکھتی ہے‘ ہم نجی شعبہ اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں‘ نجی شعبہ ترقی کا بڑا ذریعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں تاجروں کو سازگار ماحول فراہم کیا ہے۔ انہوں نے خطے کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور ہم خطے کے تمام ممالک اور دنیا کے ساتھ امن چاہتے ہیں۔ امن سے ہی خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں کسی بھی جگہ دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بیلارس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو نے کہا کہ وہ بہترین مہمان نوازی پر وزیراعظم کے مشکور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تاجروں کے باہمی تعاون سے خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ بیلارس تجارت کے لئے یورپ کی طرف راستہ فراہم کرتا ہے۔ ہم بیلارس میں صنعتی شعبے کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سرمایہ کار بیلارس میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی کوریڈور خطے کے لئے ایک اہم منصوبہ ہے۔ پاکستانی صنعت کار بالخصوص بیلارس کی بھاری مشینری سے استفادہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان زراعت کے شعبہ میں بھی مزید تعاون کو فروغ دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان بیلارس دوستانہ تعلقات کو معاشی تعلقات میں بدل رہے ہیں جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔