چائلڈ لیبر کرنے والے بچوں کی تعلیم اور فلاح وبہبود کے امور میں کسی سرخ فتیے کو حائل نہیں ہونے دیں گے‘ راجہ اشفاق سرور

صوبہ پنجاب کے 18 اضلاع میں آٹو ورکشاپس ، ہوٹلوں اور پٹرول پمپس پر چائلڈ لیبر کرنے والے بچوں کا بیس لائن سروے مکمل ہو چکا ہے،سروے میں چائلڈ لیبر کے طور پر سامنے آنے والے کم عمر بچوں کو تعلیمی جبکہ بالغ نوجوانوں کو فنی تربیت کے اداروں میں داخل کروایا جا رہا ہے ‘صوبائی وزیر محنت وانسانی حقوق

بدھ 5 اکتوبر 2016 17:59

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء ) صوبائی وزیر محنت وانسانی وسائل راجہ اشفاق سرور نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کی ہدایات کی روشنی میں صوبہ پنجاب کے 18اضلاع میں ہوٹلوں، پٹرول پمپس اور آٹو ورکشاپس پر چائلڈ لیبر کرنے والے بچوں کی تعداد اور تفصیلات پر مشتمل بیس لائن سروے مکمل ہو چکا ہے ، ایسے تمام 5سے 14 سال کی عمر کے بچوں کو حکومت پنجاب سرکاری سکولوں، این جی اوز کے تعاون سے نان فارمل بنیادی تعلیمی سنٹرزاور پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے پارٹنر سکولوں میں داخل کروا رہی ہے جبکہ 15سے 18 سال کی عمر کے بالغ نوجوانوں کو پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل اور ٹیوٹا کے فنی تربیت فراہم کرنے والے اداروں میں ہنر سکھانے کیلئے داخل کروایا جا رہا ہے، محکمہ شماریا ت پنجاب کے سروے کے مطابق ضلع بہاولنگر، ڈی جی خان، گوجرانوالہ، حافظ آباد ، خانیوال، ملتان، اوکاڑہ، رحیم یا ر خان، شیخوپورہ اور سیالکوٹ میں چائلڈ لیبر کے طور پر سامنے آنے والے 11446 بچوں کی انرولمنٹ مکمل ہو چکی ہے جبکہ چکوال، لودھراں، جھنگ، ناروال، چنیوٹ، ساہیوال، منڈی بہاوالدین اور بھکر میں 12366بچوں کو چائلڈ لیبر سے نجات دلا کر تعلیمی اور فنی تربیت کے اداروں میں داخل کروانے کی مہم تیزی سے جاری ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار راجہ اشفاق سرور نے آٹو ورکشاپس ، ہوٹلوں اور پٹرول پمپس پر چائلڈ لیبر کے خاتمے اور ان بچوں کی سکول و فنی تربیت کے اداروں میں انرولمنٹ مہم کے حوالے سے جاری اقدامات کا جائزہ لینے کیلئے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔سیکرٹری لیبر سہیل شہزاد، سی ای او پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی سہیل انور چوہدری ، ڈی جی لیبر ویلفیئر سلیم حسین ،پراجیکٹ ڈائریکٹر مربوط منصوبہ برائے خاتمہ چائلڈ لیبر ڈاکٹر سعید احمد وٹو ، محکمہ شماریات پنجاب اور اربن یونٹ کے علاوہ متعلقہ محکموں کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی۔

سیکرٹری لیبر سہیل شہزاد نے اجلاس کو بتایا کہ مربوط منصوبے کے تحت 5 ارب روپے کے خطیرفنڈ سے چائلڈ لیبر و جبری مشقت کے خاتمے اور ڈیسنٹ ورک کے فروغ کیلئے صوبہ بھر میں موثر اقدامات جاری ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہوٹلوں، پٹرول پمپس اور آٹو ورکشاپس پر چائلڈ لیبر سے آزاد کروائے جانے والے بچوں کو بھٹہ خشت پر مشقت کرنے والے بچوں کی طرز پر خدمت کارڈز کے ذریعے وظائف دینے کی تجویز زیر غور ہے تاکہ ان بچوں کو تعلیم اور فنی تربیت کی طرف راغب کیا جائے اور اُن کے والدین کی مالی کفالت بھی ممکن ہو سکے۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل کے فنی تربیت فراہم کرنے والے اداروں میں ان بچوں کو داخل کیا جا چکا ہے جبکہ جلد ہی ٹیوٹا کے ساتھ اس مقصد کیلئے ایم او یو پر دستخط کیئے جائیں گے ۔ وزیر محنت راجہ اشفاق سرور نے کہا کہ چائلڈ لیبر کرنے والے بچوں کی تعلیم اور فلاح وبہبود کے کاموں میں کسی سرخ فیتے کو حائل نہیں ہونے دیں گے اور اس کار خیر میں درپیش تمام رکاوٹیں دور کر دی جائیں گی۔

سی ای او پنجاب سوشل پرو ٹیکشن اتھارٹی سہیل انور چوہدری نے کہا کہ اب تک بھٹہ خشت پر مشقت کرنے والے بچے جنہیں سرکاری سکولوں میں داخل کروایا گیا تھا کو32 ہزار خدمت کارڈ جاری کئے جا چکے ہیں۔وزیر محنت راجہ اشفا ق سرور نے تمام متعلقہ محکموں کے افسران کو ہدایت کی کہ صوبہ بھر میں تمام سیکٹرز میں چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے پائیدار ، فول پروف اور موثئر میکانزم اور پالیسی تشکیل دیں جس کے تحت تمام متاثرہ بچے تعلیمی دھارے میں شامل ہوسکیں۔

متعلقہ عنوان :