ایف پی سی سی آئی کے زیر اہتمام ”سی پیک میں معدنیات و کان کنی کے شعبہ کے کردار“ کے حوالے سے خصوصی اجلاس

اکنامک کاریڈور کی افادیت کو دوگناکرنے کے لیے ہر 300 کلو میٹر کے بعدایک کاٹیج انڈسٹری پارک کو یقینی بنایا جائے تاکہ چھوٹے چھوٹے علاقے کی علاقائی صنعت وحرفت کو ترقی دی جاسکے،مقررین

بدھ 5 اکتوبر 2016 17:52

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) قائمہ کمیٹی برائے معدنیات و کان کنی کے چےئرمین و سمال ٹریڈرز اینڈکاٹیج انڈسٹری کے سینئر وائس چےئرمین راجہ حسن اختر کی زیر صدارت ”سی پیک میں معدنیات و کان کنی کے شعبہ کے کردار“ کے حوالے سے خصوصی اجلاس ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس میں منعقد کیا گیا۔

راجہ حسن اختر نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دوسرے ممالک کو ٹریڈ کرکے معدنیات و کان کنی کے ذریعے آمدنی میں اضافے کے لئے حکومت ویلیو ایڈیشن یونٹس کی تنصیب کو یقینی بنائے۔ پرائس ریگولیشن اور سرحد پار تجارت کو دستاویزی معیشت میں شامل کرنے لئے حکومت کوفوری اقدامات کرنیکی ضرورت ہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان ور حکومت پنجاب سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اکنامک کاریڈور کی افادیت کو دوگناکرنے کے لیے ہر 300 کلو میٹر کے بعدایک کاٹیج انڈسٹری پارک کو یقینی بنایا جائے تاکہ چھوٹے چھوٹے علاقے کی علاقائی صنعت وحرفت کو ترقی دی جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ریلوے کان کنی کے سکیٹر کوپروموٹ کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے،پنجاب حکومت ریلوے آف پاکستان کے ساتھ اس سلسلے میں ،مختلف ایم او یوز پر دستخط کریں۔انہوں نے مزید کہاکہ چینی کمپنیوں صوبہ پنجاب میں توانائی اور کان کنی کے شعبوں کی ترقی کے منصوبوں میں بھاری بھر کم سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔چین پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت قیمتی معدنی وسائل خاص طور پر کوئلے سے توانائی کی پیدوار نیز لوہے اور تانبے کے ذخائر کی دریافت کے منصوبوں میں حکومت پنجاب کو شاندار تعاون فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے بے شمار ترقی یافتہ ممالک جاپان اور چین کے کاٹیج انڈسڑی کی بنیاد پر ہی ترقی کی منازل طے کیں۔ راجہ حسن اختر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ بہت جلد CPEC منصوبے کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے گوادر سے خنجراب تک کا دورہ کریں گے تا کہ ہر علاقے کی گھریلو صنعت سے متعلق تمام معلومات اکھٹی کی جائیں اور اس رپورٹ کی بنیاد پر حکومت سے سمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹری سے متعلق سفارشات کو مرتب کر کے منظوری کے لیے حکومت پاکستان کو بھیجا جا سکے۔اجلاس میں مد یحہ وقاص ،حسنا ت کمبوہ ،محمد یاسین،نبیل احمد،شعیب ہاشمی،ساجد خان،سلمان انس،طاہر نذیر،خرم اخلاق ، اور دیگر نے بھی اپنی اپنی تجاویز سے آگاہ کیا۔