پاکستان اور بیلاروس کا جوہری توانائی کے شعبہ میں تعاون کرنے اور سہ فریقی تجارتی نظام وضع کرنے پر اتفاق

دو طرفہ تعلقات کو تقویت دینے کیلئے براہ راست فضائی روابط استوار کرنے کے بارے میں مفاہمت پائی گئی ہے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو کا وزیراعظم محمد نواز شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 5 اکتوبر 2016 17:32

اسلام آباد ۔ 5 اکتوبر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء) پاکستان اور بیلاروس نے جوہری توانائی کے شعبہ میں تعاون کرنے اور کسی تیسرے ملک کی شمولیت سے سہ فریقی تجارتی نظام وضع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو نے بدھ کو وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کے بعد وزیراعظم محمد نواز شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بیلاروس اور پاکستان پرامن ذرائع کے لئے جوہری توانائی کے میدان میں تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کسی تیسرے ملک کو شامل کر کے اپنے تجارتی افق کو وسعت دے سکتے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم محمد نواز شریف کے ساتھ اپنی بات چیت کو نہایت تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات چیت گزشتہ سال پاکستان کے ان کے دورہ کے دوران رکھی جانے والی دوستی کی بنیاد کو مزید تقویت دینے پر مرکوز رہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بیلاروس پاکستان کو اپنے ایک ہمسایہ ملک کے ساتھ تعلقات میں درپیش مشکل وقت سے آگاہ ہے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدہ صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ”ڈیئر شریف آپ بیلاروس کے موقف سے آگاہ ہیں جیسا کہ وہ مسئلہ کے پرامن حل کا خواہاں ہے“۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف نے صنعت اور زراعت کے شعبہ میں تعاون پر اتفاق کیا اور دونوں اطراف کے وفود بہت جلد ایک دوسرے کے ملک کا دورہ کرینگے۔ انہوں نے بینکاری کے شعبے میں باہمی تعاون میں دلچسپی ظاہر کی۔

اس موقع پر وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ صدر الیگزینڈر لوکا شنکو کا دورہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان کثیر الجہتی تعلقات کو نئی قوت بخشے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں سے خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے صدر لوکاشینکو کے ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تفصیلی بات چیت کی اور مختلف امور پر پاکستان کے موقف کی حمایت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

صدر لوکا شینکو نے تجویز دی کہ پاکستان اس کی تعمیراتی کمپنیوں کی مہارت کو بروئے کار لا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تعلقات کو تقویت دینے کیلئے براہ راست فضائی روابط استوار کرنے کے بارے میں بھی مفاہمت پائی گئی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم محمد نوازشریف کو بیلاروس کے دورے کی دعوت بھی دی۔