پالیسی گائیڈ لائن ،سینیٹ کمیٹی کا سفارتخانوں میں کشمیر ڈیسک اور وزیر خارجہ کی تعیناتی کا مطالبہ

بدھ 5 اکتوبر 2016 16:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔۔05 اکتوبر۔2016ء) سینیٹ کی کل ایوان کی کمیٹی نے پالیسی گائیڈ لائن میں بھارت کے حوالے سے جارحانہ حکمت عملی اپنانے اور معذرت خواہانہ رویہ ترک کر نے ،بھارت کی سیکولر پارٹیوں سے رابطہ ، دنیا بھر میں قائم ملکی سفارتخانوں میں کشمیر ڈیسک تشکیل د ینے اور فوری طور پر مستقل وزیر خارجہ کی تعیناتی کی تجاویز دے دیں،سینیٹ کی پورے ہاؤس کمیٹی کے اجلاس میں ڈی جی آئی ایس پی آر مصروفیت کی بنا پر شرکت نہ کر سکے۔

بدھ کوسینیٹ کی ہول کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس چیئر مین سینیٹ میاں رضا ربانی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا،اجلاس میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ ،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر مظالم پر بحث کی گئی ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سینیٹ ڈرافٹ کمیٹی نے پالیسی گائیڈ لائن کے حوالے سے اپنی رپورٹ ہول کمیٹی میں پیش کی، جس میں حکومت کو تجاویز دی گئی ہیں کہ رپورٹ میں علاقائی ،قومی اور داخلی سلامتی کے معاملات پر پارلیمنٹ کو مقدم رکھنے کی تجویز دی گئی ،ذرائع کے مطابق رپورٹ میں حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ پالیسی گائیڈ لائن میں بھارت کے حوالے سے جارحانہ حکمت عملی اپنائی جائے اور بھارت کے حوالے سے معذرت خواہانہ رویہ ترک کیا جائے ، بھارت کے جارحانہ عزائم کے حوالے سے دنیا کو آگاہ کرنے کی پالیسی بنائی جائے، اور بھارت کی سیکولر پارٹیوں سے بھی رابطہ کیا جائے۔

رپورٹ میں حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ کشمیر کو عالمی سطح پر موثر انداز میں اجاگر کر نے کیلئے بیرونی ممالک میں موجود مشنز کو فعال بنایا جائے اور سفارتخانوں میں کشمیر ڈیسک تشکیل دیے جائیں،اسکے علاوہ رپورٹ میں موجودہ حالات میں نہ صرف مسلم ممالک بلکہ دنیا بھر میں مسئلہ کشمیر پر زیادہ فعال پالیسی بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں حکومت سے مستقل وزیر خارجہ کی تعیناتی کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔

ذرائع کے مطابق ان کیمرہ اجلاس میں سینیٹ ڈرافٹ کمیٹی کی روپورٹ پر اراکین سینیٹ نے بحث میں حصہ لیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ علاقائی، قومی اور داخلی سلامتی کے معاملات پر پارلیمنٹ کو مقدم رکھا جائے ۔بعد ازاں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئر مین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر مصروفیت کی بنا پر شرکت نہیں کر سکے، ڈی جی آئی ایس آئی آئندہ ہول کمیٹی اجلاس میں شریک ہوں گے،ڈی جی آئی ایس آئی نے نہ آنے کی وجوہات بتا دیں تھیں۔

واضح رہے کہ سینیٹ کی پورے ایوان کی کمیٹی نے پاک بھارت کشیدگی اور بھارتی فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر مظالم اور کشمیر کے معاملے کوعالمی سطحی موثر انداز میں اٹھانے کیلئے پالیسی ڈرافٹ تیار کرنے کے لیے 13 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

متعلقہ عنوان :