کھجور کے درخت کی اوسط عمر 150 سال تک پہنچ گئی، ماہرین زراعت

بدھ 5 اکتوبر 2016 16:02

فیصل آباد۔5 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔۔05 اکتوبر۔2016ء)جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے بتایاہے کہ کھجورکے درخت کی اوسط عمر 150سال تک جاپہنچی ہے جس کی کاشت گزشتہ 5ہزار سال سے انتہائی کامیابی سے جاری ہے نیز پنجاب میں کھجور کی کاشت کا رقبہ بھی 90ہزارہیکٹر ہو گیاجبکہ باغبان زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کھجورکاشت کرکے بہترین پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ پنجاب میں کھجورکی کاشت سے 570 سے 630 ہزار ٹن تک سالانہ پیداوار حاصل کی جاتی ہے جبکہ اس کی اوسط پیداوار فی پو دا اڑھائی سے تین من تک ہوتی ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ کھجورکی فصل کیلئے خشک اور گرم مرطوب آب و ہوا کی ضرورت ہوتی ہے جس میں گرمی کی شدت زیادہ اور نمی کم ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کھجورکی فصل میں سیم و تھور برداشت کرنے کی بھی صلاحیت ہوتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کھجور انسانی جسم میں نئے خلیوں کو شفاف خون فراہم کرنے اور خون کی تیاری میں بھرپورمدد فراہم کرتی ہے جس میں میگنیشیم ، کیلشیم ، آئرن ، فاسفورس اور دیگر معدنیات ، وٹامن اے ، بی ، سی و لحمیات اور 70سے75فیصد تک نشاستہ کے اجزاء پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان آسٹریلیا ، بنگلہ دیش ، کینیڈا ، یونان ، ڈنمارک ، بھارت ، جرمنی ،نیپال ، سپین ،سری لنکا، امریکہ ، فرانس ، برطانیہ سمیت کئی دیگر ممالک کو کھجوربرآمد کرہاہے۔ انہوں نے کہاکہ باغبان کھجورکے پودے کا پودے سے فاصلہ 20سے25 فٹ تک رکھیں اورفی ایکڑ پودوں کی تعداد 90سے 110 کے درمیان ہونی چاہیے۔