بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا

مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں مقامی اخبار کی اشاعت پر پابندی لگادی ، دختران ملت کی سربراہ عائشہ اندرابی گرفتار

منگل 4 اکتوبر 2016 22:04

سری نگر/نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 اکتوبر- 2016ء) بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا،بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں عوام کو پْرتشدد کارروائیوں کیلئے اکسانے کا الزام لگاتے ہوئے ایک مقامی اخبار کی اشاعت پر پابندی لگادی جسے کشمیریوں نے مسترد کردیا ،ادھر بھارتی فورسز نے خاتون حریت رہنما اور دختران ملت کی چیف عائشہ اندرابی کو گرفتار کرلیا ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ کے جاری حکم نامے کے بعد کشمیر کا مقامی انگریزی روزنامہ ’’کشمیر ریڈر‘‘ مسلسل دوسرے روز 'منگل' کو بھی شائع نہ ہوسکا۔پولیس کی جانب سے اخبار کے دفتر کو فراہم کیے گئے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اخبار کے مندرجات 'ایسی نوعیت کے ہیں جو ریاست میں تشدد پر اْکسانے اور حالات کے خراب ہونے کا سبب بن سکتے۔

(جاری ہے)

تاہم اخبار کے ایڈیٹر ہلال میر کا کہنا تھا کہ ان کے اخبار کو اس حوالے سے پیشگی اطلاع یا نوٹس نہیں دیا گیا تھا تاکہ وہ اس حوالے سے اخبار کا مؤقف بھی پیش کرسکتے۔جموں اور کشمیر میں سب سے زیادہ شائع ہونے والے اخبار 'کشمیر ریڈر' نے منگل کے روز اپنے ایڈیٹوریل میں کہا کہ حکومت کی جانب سے حالیہ پابندی کا مقصد پریس کے خلاف 'سخت اقدامات اٹھانا' ہیں۔

رواں سال جولائی میں بھی بھارت نے مقامی کشمیری اخبارات پر 3 روز کیلئے اشاعت کی پابندی لگادی تھی تاکہ بھارت مخالف مظاہروں کے حوالے سے خبریں یا اطلاعات وادء سے باہر نہ جاسکیں۔ادھر حکام کا کہنا ہے کہ حکومت کے اس اقدام کا مقصد لوگوں کی جانیں بچانا اور امن کی کوششوں کو مضبوط کرنا ہے، تاہم مقامی اخبارات کے ایڈیٹرز نے پابندی کی مزمت کی ہے۔

گذشتہ روز کشمیر کے حریت رہنماؤں نے 'کشمیر ریڈر' پربھارت کی حکومت کی جانب سے لگائی جانے والی پابندی کو مسترد کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار رائے پر پابندی قرار دیا تھا۔دوسری جانب بھارتی فورسز نیمقبوضہ کشمیر میں سری نگر کے علاقے کرالے خود سے خاتون حریت رہنما اور دختران ملت کی چیف عائشہ اندرابی کو گرفتار کرلیا ہے۔عائشہ اندرابی کو ان کی قریبی ساتھی فہمیدہ صوفی کے ہمراہ گرفتار کیا گیا اور بھارتی پولیس نے دونوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

عائشہ اندرابی کو وادء میں جاری کرفیو اور اس دوران بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیریوں کے خلاف انسانیت سوز مظالم کے خلاف خواتین کا احتجاج آرگنائز کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔کشمیر کے مقامی میڈیا کے مطابق وادء میں بھارتی فورسز کی گذشتہ 88 روز سے جاری کارروائیوں میں ہلاک ہونے والے کشمیریوں کی تعداد 107 ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ 8 جولائی کو برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے کشمیر میں حالات کشیدہ ہیں اوربھارتی فورسز کی فائرنگ سے 107 سے زائد کشمیری شہید اور 10 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

وادء بھر میں 88 روز سے کرفیو بھی نافذ ہے جبکہ بھارتی فورسز کی جانب سے استعمال کیے جانے والی پیلیٹ گنز کی وجہ سے سیکڑوں کشمیری نوجوان بینائی سے محروم ہوچکے ہیں جبکہ بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیری عوام کی املاک اور دیگر ضروریات زندگی کی اشیا کو نقصان پہنچانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :