Live Updates

پی ٹی آئی کا مسئلہ کشمیر اور بھارتی جارحیت کے حوالے سے بلائے گئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان

پاناما لیکس کے بعد نواز شریف وزیر اعظم رہنے کے حق دار نہیں ٗپارلیمنٹ میں شرکت کر کے نواز شریف کی توثیق نہیں کر نا چاہتے ٗسردار ایاز صادق کا رویہ سب کے سامنے ہے ٗاحتجاجاً پارلیمنٹ میں تب تک نہیں جائیں گے جب تک نوازشریف مستعفی ہوکر کسی اور کو عہدہ نہ دے دیں ٗ عمران خان کی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

منگل 4 اکتوبر 2016 21:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 اکتوبر- 2016ء) پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے مسئلہ کشمیر اور بھارتی جارحیت کے حوالے سے بلائے گئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ پاناما لیکس کے بعد نواز شریف وزیر اعظم رہنے کے حق دار نہیں ٗپارلیمنٹ میں شرکت کر کے نواز شریف کی توثیق نہیں کر نا چاہتے ٗسردار ایاز صادق کا رویہ سب کے سامنے ہے ٗاحتجاجاً پارلیمنٹ میں تب تک نہیں جائیں گے جب تک نوازشریف مستعفی ہوکر کسی اور کو عہدہ نہ دے دیں۔

بنی گالہ میں چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں وائس چیرمین شاہ محمود قریشی، جنرل سیکریٹری جہانگیر ترین سمیت اہم رہنماؤں نے شرکت کی ٗ اجلاس میں (آج)بدھ کو ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے متعلق بات چیت کی گئی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ اجلاس کا مقصد صرف یہ ہے کہ ہم مسئلہ کشمیر اور بھارتی جارحیت پر اکٹھے ہیں، ہم نے تمام تر تحفظات کے باوجود آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کرکے پارٹی کا مؤقف رکھا اور اس معاملے پر قرارداد بھی منظور کرکے اپنا پیغام دے دیا لہٰذا جوائنٹ سیشن میں مزید کیا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کرکے ہم نوازشریف کی توثیق نہیں کرنا چاہتے جو پاناما لیکس کے معاملے کے بعد وزیراعظم بننے کا اخلاقی جواز کھوچکے ہیں۔عمران خان نے کہاکہ نوازشریف وزیراعظم رہنے کے حق دار نہیں کیوں کہ وہ پارلیمنٹ میں اپنے احتساب کا جھوٹ بولنے کے بعد تمام اداروں کو احتساب سے روکتے رہے اور اپوزیشن کے ٹی او آرز بھی مسلسل مسترد کرتے رہے ٗ حکومتی ٹی او آرز پر تو چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی سوالات اٹھا دیئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر ایاز صادق کا رویہ بھی سب کے سامنے ہے، جنہوں نے وزیراعظم کے معاملے پر جانبداری کا مظاہرہ کیا جب کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تمام اداروں کو طلب کرکے احتساب کا پوچھتی تو انہیں جواب ملتا ہے کہ ہمارے پاس قانون ہی نہیں ہے تو پھر ایسے پارلیمنٹ کا کیا کیا جائے۔چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اے پی سی میں اپوزیشن کی تمام پارٹیوں نے وزیراعظم کے سامنے اپنے تحفظات رکھتے ہوئے کہا کہ آپ کے چند فیصلوں کی وجہ سے ملک تقسیم ہورہا ہے جن میں پاناما لیکس پر کوئی کارروائی نہ کرنا، سی پیک جس میں چھوٹے صوبوں کے تحفظات کو دور نہ کرنا اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا نہ ہونا شامل ہے جب کہ اڑی حملے کے وقت بھی نوازشریف کی جانب سے کوئی بیان نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف اپنی کرپشن اور پاناما سے بچنے کے لیے کشمیر ایشو کو استعمال کررہے ہیں اور اداروں کا استعمال کرتے ہوئے ملک ، جمہوریت اور پارلیمنٹ کو کمزور کررہے ہیں لہٰذا ہم احتجاجاً پارلیمنٹ میں تب تک نہیں جائیں گے جب تک نوازشریف مستعفی ہوکر کسی اور کو عہدہ نہ دے دیں یا فوری طور پر اپوزیشن کے ٹی او آرز کے مطابق خود کو احتساب کے لیے پیش کریں۔

ایک سوال پر عمران خان نے کہاکہ آل پارٹیز کانفرنس میں تحفظات کے باوجود شاہ محمود قریشی کو شرکت کیلئے بھیجا جہاں انہوں نے اپنا موقف پیش کیا انہوں نے کہاکہ بھارت کیخلاف ہم سب متحدہ ہیں ،تیس ستمبر کے جلسے میں بھارت اور مودی کو واضح پیغام دیا تھا ،کشمیریوں کے حق خودارادیت کی بھر پور حمایت کرتے ہیں ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا اسلام آباد مارچ کے متعلق جمعرات تک آگاہ کریں گے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات