قومی سلامتی اور کشمیر ایشو پر حکومت سے یکجہتی کا یہ مطلب نہیں ہم احتساب کے مطالبے سے دستبردار ہوگئے ‘ سراج الحق

حکمرانوں کا احتساب مخالف رویہ ناقابل برداشت اور قومی یکجہتی کیلئے زہر قاتل ہے ،اگر حکومت نے احتساب کے معاملے کو مزید لٹکانے کی کوشش کی تو اس کے خلاف احتجاجی تحریک زور پکڑ سکتی ہے ‘ امیر جماعت اسلامی

منگل 4 اکتوبر 2016 19:47

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 اکتوبر- 2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قومی سلامتی اور کشمیر ایشو پر حکومت سے یکجہتی کا یہ مطلب نہیں کہ ہم احتساب کے مطالبے سے دستبردار ہوگئے ہیں ،حکمرانوں کا احتساب مخالف رویہ ناقابل برداشت اور قومی یکجہتی کیلئے زہر قاتل ہے ،کرپٹ حکمرانوں نے قوم کے اعتمادکوبری طرح مجروح کیا ہے ،وزیر اعظم عدالت کے سامنے پیش ہوجاتے تو کرپشن کا خاتمہ مشکل نہیں تھا مگر وہ خود کو ہر قسم کے احتساب اور جواب دہی سے بالا تر سمجھتے ہیں ،ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کی راہ میں حکومتی رویہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے ،جب تک پانامہ لیکس کی تحقیقات نہیں ہوتیں اور لٹیروں کو احتساب کے کٹہرے میں نہیں لایاجاتا حکمرانوں کے پاس حکومت کرنے کا اخلاقی جواز نہیں ،اپوزیشن جماعتیں بہت جلد مل بیٹھ کر پانامہ لیکس اور جوڈیشل کمیشن پر مشترکہ لائحہ عمل دیں گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں سابق رکن قومی اسمبلی اور نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم کی رہائش گاہ پر مختلف وفود سے ملاقاتوں کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت اگر قومی دولت لوٹنے والوں کا بلا امتیاز احتساب کرتی اور نیب سمیت احتساب کے قومی اداروں کو آزادانہ تحقیقات کا موقع دیتی تو آج حکمرانوں کو پوری قوم کا اعتماد حاصل ہوتا ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر پر قومی یکجہتی اور اتحاد وقت کی ضرورت ہے اور حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے اس مسئلہ پر مکمل یکجہتی اس بات کا اظہارہے کہ مودی سمیت کوئی دشمن اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ ہم اپنے دفاع سے غافل ہیں اور حکومت اور اپوزیشن کی لڑائی سے کوئی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف دشمن کے مکروہ عزائم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ،مودی کو کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہئے ،پاکستانی قوم دشمن کو سبق سکھانے اور اپنے کشمیری بھائیوں پر بھارتی ظلم و جبر کا حساب چکانے کیلئے پوری طرح تیار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری عالمی امن کیلئے مودی کے پاگل پن کا علاج کرے اور کشمیر میں رائے شماری کرانے کا انتظام کیا جائے تاکہ خطے کی دوایٹمی قوتوں کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ ہوسکے ۔انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا اور کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت نہیں ملتا خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بھارتی اشتعال انگیزیوں اور کشمیر کی موجودہ صورتحال پر وزیر اعظم کی طرف سے بلائے گئے قومی قائدین کے اجلاس میں ہونے والے اتحاد و اتفاق کو حکومت کوئی نیا رنگ دینے کی کوشش نہ کرے ۔

اپوزیشن میں سے کوئی احتساب کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوا ۔انہوں نے کہا کہ بہت جلد اپوزیشن مل بیٹھ کر پانامہ لیکس کی تحقیقات اور جوڈیشل کمیشن کے قیام سے متعلق ایک لائحہ عمل دے گی اور اگر حکومت نے احتساب کے معاملے کو مزید لٹکانے کی کوشش کی تو اس کے خلاف احتجاجی تحریک زور پکڑ سکتی ہے ۔