سرینگر‘قابض انتظامیہ نے صدراسپتال میں زخمیوں کو مفت ادویات اور کھانا فراہم کرنے والی رضاکارتنظیموں کے کیمپ ہٹادیئے

منگل 4 اکتوبر 2016 14:47

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔۔04 اکتوبر۔2016ء)مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے رضاکار تنظیموں کو سرینگر کے صدر اسپتال میں گزشتہ 87دنوں سے زخمی افراد کو مفت ادویات اور کھانا فراہم کرنے والے میڈیکل کیمپ اور کھانے پینے کے لنگرہٹادینے کا حکم دیا ہے ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق رضاکار تنظیموں کے ان کیمپوں میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے شہریوں کومفت ادویات اوران کے تیمارداروں کو کھانافراہم کیاجاتا تھا۔

رضاکار تنظیموں نے زخمیوں کیلئے مفت ادویات فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام تنظیمیں اپنے صدر دفاتر پر میڈیکل کیمپ جاری رکھیں گی۔ حالیہ احتجاجی تحریک کے دوران رضاکار تنظیموں نے اسپتال میں داخل مریضوں اور زخمیوں کو مفت ادویات اور کھانا فراہم کیالیکن گزشتہ روزبھارتی پولیس نے تمام رضاکار تنظیموں کو تھانے پر بلاکر اپنے خیمے اور دیگر ساز و سامان ایک گھنٹے کے اندر ہٹانے کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

صدر اسپتال میں این جی او کو آرڈی نیشن کے انچارج بشیر ندوی نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس نے ہمیں تھانے پر بلاکر ایک گھنٹے کے اندر خیمے وغیرہ ہٹانے کا حکم د یتے ہوئے کہاکہ اگر رضاکار تنظیموں کے کارکن کیمپ ختم نہیں کریں گے تو انکے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ رضاکار تنظیموں نے مجبور ہوکر اپنا ساز و سامان وہاں سے ہٹادیا۔ بشیر ندوی نے کہا کہ اس سے چند روز قبل بھارتی پولیس نے رضاکار تنظیموں کی 4 نئی ایمبولنس گاڑیوں کو ضبط کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ایک خصوصی نشست میں صدر اسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ اور دیگر ڈاکٹر صاحبان نے اس بات کا اعتراف کیا کہ رضاکار تنظیموں کی مدد کے بغیر زخمی افراد کی جان بچانا ناممکن تھا۔ بشیر ندوی نے کہاکہ تمام رضاکار تنظیموں کے ایک اجلاس میں یہ فیصلہ کیاگیا کہ تمام تنظیمیں اپنے صدر دفاترپر میڈیکل کیمپ جاری رکھیں گے جہاں زخمی افراد کو مفت ادویات فراہم کی جائیں گی۔