حریت رہنماؤں اورکشمیر ایڈیٹرز گلڈکی روزنامہ کشمیر ریڈرکی اشاعت پر پابندی کی مذمت

منگل 4 اکتوبر 2016 13:53

سرینگر ۔ 4 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔۔04 اکتوبر۔2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے سرینگر سے شائع ہونے والے انگریزی روزنامہ کشمیر ریڈر کی اشاعت پر پابندی کوغیر جمہوری قراردیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے ایک بیان میں کشمیر ریڈرکی اشاعت پر پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ آواز خلق کو طاقت کے بل پر دبانے اور کشمیر کے اصل حالات کو دنیا سے چھپانے کا ایک اور حربہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ظلم و جبر کے یہ ہتھکنڈے قبرستان کی خاموشی اور امن تو لاسکتے ہیں لیکن لوگوں کے دلوں سے آزادی کا جذبہ نہیں نکال سکتے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سیکریٹری جنرل شبیر احمد شاہ نے ایک بیان میں اخبار کی اشاعت پر پابندی پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اسے کٹھ پتلی حکمرانوں کی بوکھلاہٹ سے تعبیر کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے اخبار اور میڈیا پر پابندی کو لوگوں کے بنیادی حق پر شب خون کے مترادف قرار دیتے ہوئے دنیائے انسانیت کو نوٹس لینے کی اپیل کی۔

حریت رہنماء نعیم احمد خان نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کے میڈیا کو صرف اس کی غیر جانبداری اور حقیقت پسندی کی سزا دی جارہی ہے۔انہوں نے اخبار کی انتظامیہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم ان کی پشت پر ہے۔جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے پابندی کو غیر جمہوری اورظالمانہ اقدام قرار دیاہے۔جماعت نے کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ جہاں موجودہ دنیا میں میڈیا کو چوتھا ستون کہا جاتا ہے وہیں جموں وکشمیر میں اس ستون کو مظلوم اور ستم رسیدہ عوام کے حق میں بات کرنے پرنشانہ بنایا جارہا ہے جو ہر حال میں قابل مذمت ہے۔

جماعت نے ایک بیان میں اخبار پرعائد پابندی کو بلاجواز اور غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پرہٹانے کا مطالبہ کیا۔اسلامک پولیٹکل پارٹی کے سربراہ محمد یوسف نقاش ،لبریشن فرنٹ ( آر ) کے سرپرست اعلیٰ بیرسٹر ترمبوکے علاوہ امتیاز ریشی ،پیروان ولایت کے سربراہ مولانا سبط شبیر قمی اور کشمیر سینٹر فار سوشل اینڈ ڈویلپمنٹ اسٹڈیز نے بھی اپنے الگ الگ بیانات میں پابندی کو غیر جمہوری اقدام قراردیتے ہوئے اسے فوری طورپر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ۔

کشمیر ایڈیٹرز گلڈ نے روزنامہ ’کشمیر ریڈر‘ پر کٹھ پتلی انتظامیہ کی قدغن کی شدید مذمت کی ہے ۔ گلڈ کی ایک نشست میں اس پابندی کو جمہوریت کی بنیادی روح اور پریس کی آزادی کے خلاف عمل قرار دیا گیا کیونکہ اخبار کے ناشر اور مالک و مدیر کو کوئی پیشگی اطلاع دئے بغیر پابندی عائد کی گئی ہے۔ گلڈ نے انتظامیہ کو خبردار کیاکہ وہ اس پابندی کو فوری طور کالعدم قرار دے، بصورت دیگر سرینگر سے شائع ہو نیوالے اخبارات راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہو ں گے۔

متعلقہ عنوان :