پیپلز پارٹی کے رہنما?ں کا اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے 4شعبوں کی لاہور منتقلی کی خبروں پر گہری تشویش کااظہار

پیر 3 اکتوبر 2016 21:41

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 3 اکتوبر- 2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما?ں سید نجمی عالم، ندیم بھٹو اور لطیف مغل نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے 4شعبوں کی لاہور منتقلی کی خبروں پر اپنی گہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمل سے چھوٹے صوبوں کی احساس محرومی میں مزید اضافہ ہوگا۔ اس عمل سے لگتا ہے کہ چھوٹے صوبوں کو کالونی تصور کیاجارہا ہے، پی پی پی میڈیا سیل سندھ سے جاری کئے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان محمد علی جناح نے خود اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا سنگ بنیاد کراچی میں رکھا تھا۔

جس کی وجہ یہ تھی کہ کراچی نہ صرف ملک کی واحد بندرگاہ تھا بلکہ سا?تھ ایشیا کے بڑے صنعتی اور تجارتی مراکز میں سے ایک تھا اور تمام بڑے بڑے ملکی بینکوں کے ہیڈ کوارٹر یہاں تھے اگر قائداعظم چاہتے تو اسٹیٹ بینک کا سنگ بنیاد، لاہور کوئٹہ یا پشاور میں سے کسی بھی جگہ رکھ سکتے تھے۔

(جاری ہے)

لیکن انہوں نے کراچی کی تجارتی اہمیت کے پیش نظر اسٹیٹ بینک کے سنگ بنیاد کراچی میں رکھنا مناسب سمجھا۔

پی پی پی کے رہنما?ں نے کہا کہ لگتا ہے کہ موجودہ حکمران اس طرح کے اقدامات کر کے وفاق پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں ،کیونکہ اس عمل سے وفاق کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے جس کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں اسٹیٹ بینک کے ترجمان کا اچانک سے یہ بیان کہ اسٹیٹ بینک کا ہیڈ آفس فی الحال لاہور منتقل نہیں کیاجارہا سے مزید شبہات پیدا ہورہے ہیں،انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسٹیٹ بینک کے چار اہم شعبوں کی لاہور منتقلی کو فوری طور پر روکا جائے۔