برطانوی وزیراعظم کا یورپی یونین سے علیحدگی کا بل متعارف کروانے کا اعلان
ملکہ کے اگلے خطاب کے موقع پرگریٹ ریپیل بل متعارف کراؤں گی، بل کی منظوری سے یورپیئن کمیونٹی ایکٹ قانون کی کتاب سے ہٹ جائے گا جس سے برطانیہ میں یورپی یونین کے قوانین کی بالا دستی بھی ختم ہو جائے گی، ٹریزا مے کا انٹرویو
اتوار 2 اکتوبر 2016 15:19
لندن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2 اکتوبر- 2016ء) برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے نے کہا ہے کہ وہ ملکہ کے اگلے خطاب کے موقع پر 'گریٹ ریپیل بل' متعارف کروانے والی ہیں جس سے وہ سابقہ قانون کالعدم ہوجائے گا جس کے تحت برطانیہ یورپی یونین کا حصہ بنا تھا۔گریٹ ریپل بل کی منظوری سے یورپیئن کمیونٹی ایکٹ قانون کی کتاب سے ہٹ جائے گا جس سے برطانیہ میں یورپی یونین کے قوانین کی بالا دستی بھی ختم ہو جائے گی۔
اس کے ساتھ ہی حکومت یورپی یونین کے دیگر قوانین کو برطانوی قانون میں ضم کرنے کی کوشش کرے گی اور یونین کے جن قوانین کی ضرورت نہیں ہے انھیں پوری طرح سے ختم کر دیا جائے گا۔اخبار سنڈے ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں وزیر اعظم ٹریزا مے نے کہا کہ تنسیخی بل 'برطانیہ کے ایک بار پھر سے خود مختار اور آزاد ملک بننے کا پہلا مرحلہ ہو گا۔(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا: 'اس سے طاقت اور اختیارات ملک کے منتخب اداروں کے پاس واپس آ جائیں گے، اس کا مطلب یہ ہے کہ برطانیہ میں یورپی یونین کے قوانین کی بالادستی ختم ہو جائے گی۔
'برطانوی وزیراعظم نے اس طرح کے بل کا وعدہ ایک ایسے وقت پر کیا ہے جب ان کی جماعت کنزرویٹیو پارٹی کا سالانہ کنونشن ہونے والا ہے۔تاہم وزیرِاعظم مے کا کہنا ہے کہ وہ یہ نہیں چاہتیں کہ اس کنونشن میں یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کے مسائل ہی چھائے رہیں۔1972 کے ایکٹ کے خاتمے کا نفاذ اس وقت نہیں ہو گا جب تک برطانیہ شق 50 کے تحت یورپی یونین سے پوری طرح الگ نہیں ہو جاتا۔برطانوی وزیراعظم نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ یونین سے الگ ہونے کے عمل کی ابتدا آئندہ برس سے قبل نہیں کریں گی۔ارکان پارلیمان میں اس بات پر بھی اختلافات ہیں کہ وہ یورپی یونین سے وہ پوری طرح نکل جائیں اور امیگریشن پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے سنگل مارکیٹ کا راستہ اختیار کریں یا پھر آزادانہ تجارت کے زون میں ہی رہتے ہوئے یورپی یونین کے بعض اصولوں پر عمل پیرا رہیں۔کنزرویٹیو پارٹی کے اس سالانہ کنونشن میں ملازمین اور محنت کش طبقے کے حقوق پر بھی بات ہوگی اور اس بات پر زور دیا جائے گا کہ ملازمت کے حقوق کی پوری پابندی کی جائے گی۔یورپی یونین سے متعلق امور کے موجودہ وزیر ڈیوڈ ڈیوس کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے یونین سے علحیدہ ہونے کا بہانہ بنا کر مزدور طبقے کے حقوق سلب کرنے کی کوشش کی تو وہ اس کی پرزور مخالفت کریں گے اور کہیں گے کہ اس معاملے میں برطانیہ کے قوانین یورپی یونین سے بھی زیادہ بہتر ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ برطانوی مزدوروں کو یہ کہہ کر ڈرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ 'جب ہم یونین چھوڑ دیں گے تو ملازمت کے حقوق بھی چھن جائیں گے، میں سختی سے کہتا ہوں کہ نہیں ایسا نہیں ہو گا۔ جیسے ہی ہم الگ ہوں گے برطانیہ کے ہاتھ میں مکمل اختیار ہو گا۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
بارشوں کا 75 سالہ ریکارڈ ٹوٹ جانے کے باوجود صرف 24 گھنٹوں میں متحدہ عرب امارات کے متاثرہ علاقے کلیئر ہو گئے
-
ایران : اصفہان میں دھماکوں کی آوازیں اسرائیل نے میزائل حملہ کیا‘ امریکی میڈیا کا دعوی
-
یہ کوئی عام الیکشن نہیں، جمہوریت اور دستور کو بچانا ہے، راہول گاندھی
-
مکیش امبانی نے برطانیہ کا مشہوراسٹوک پارک خرید لیا
-
ایمریٹس ایئرلائن کا دبئی سے فلائٹ آپریشن مکمل بحال
-
شکاگو،حاملہ لڑکی کو قتل کرنے والی خاتون کو 50 سال قید کی سزا
-
دبئی میں ہوٹلوں کے کرایوں میں ہوشربا اضافہ
-
ایمریٹس کی دبئی کی کنکٹنگ فلائٹس کا سفری طریقہ کار معطل
-
اسلام سے نفرت کرنے والا امریکی فوجی اسلام کی تبلیغ کرنے لگا
-
ایک ہفتے میں 55 لاکھ سے زائد زائرین کی مسجد نبویﷺ آمد
-
اسرائیلی حملے پرمزید فیصلہ کن اورمناسب جواب دیا جائے گا، ایران
-
فلسطینی صدر نے امریکی ویٹو کی مذمت کردی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.