تعز میں یمنی فوج کی پیش قدمی،فضائی حملوں،جھڑپوں میں 22 جنگجو ہلاک

حوثی ملیشیا پہلے اپنے جنگجوؤں کو غیر مسلح کرے پھران سے امن معاہدہ ممکن ہوگا ،ترجمان عرب اتحاد

اتوار 2 اکتوبر 2016 12:32

الریاض/صنعاء (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2 اکتوبر- 2016ء) سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد العسیری نے کہا ہے کہ حوثی باغی ملیشیا کو کالعدم قرار دیے جانے تک یمن میں کوئی بھی امن معاہدہ سعودی مملکت کے لیے قابل قبول نہیں ہوگا اور اس کو مسترد کردیا جائے گا۔ حوثی ملیشیا کے جنگجو غیر مسلح ہوکرکمیونٹی میں اپنے تناسب کے مطابق معمول کی سیاسی زندگی کی جانب لوٹ جائیں کیونکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2216ء میں بھی یہی صراحت کی گئی ہے۔

ادھر جنوب مغربی شہر تعز میں یمنی فوج نے پیش قدمی کی ہے اور اتحادی طیاروں کے فضائی حملوں میں حوثی ملیشیا اور سابق صدر علی عبداﷲ صالح کی وفادار فورسز کے کم سے کم بیس جنگجو ہلاک ہوگئے ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میڈیا سے بات چیت میں سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد العسیری نے کہا کہ تنازعے کے سیاسی حل کی ضرورت کے باوجود سعودی عرب ایسے کسی بھی سمجھوتے کو مسترد کردے گا جس میں حوثی ملیشیاؤں کو اپنے مسلح جنگجوؤں کو بدستور رکھنے کی اجازت دی گئی ہو۔

(جاری ہے)

ادھر جنوب مغربی شہر تعز میں یمنی فوج نے پیش قدمی کی ہے اور اتحادی طیاروں کے فضائی حملوں میں حوثی ملیشیا اور سابق صدر علی عبداﷲ صالح کی وفادار فورسز کے کم سے کم بیس جنگجو ہلاک ہوگئے ۔

متعلقہ عنوان :