وفاقی بیورو کریسی کی جانب سے اثاثے چھپانے کا انکشاف

گزشتہ سال 1300سے زائدمختلف کیڈر کے افسروں نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں

ہفتہ 1 اکتوبر 2016 16:43

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔۔یکم اکتوبر۔2016ء) وفاقی بیورو کریسی کی جانب سے اثاثے چھپانے کا انکشاف ہوا ہے وفاقی حکومت کی جانب سے احکامات کے باوجود گزشتہ سال 1300سے زائدمختلف کیڈر کے افسروں نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائی ہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ریکارڈ کے مطابق پاکستان ایڈمنسٹریٹر سروس گروپ ، پاکستان پولیس سروس ، سیکرٹریٹ سروس گروپ ، فارن آفس گروپ ، آفس منیجمنٹ گروپ ، پوسٹل سروس گروپ ،ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹ سروس گروپ کے گریڈ سترہ تا گریڈ بائیس کے 2535افسروں کا ڈیٹا موجود ہے ۔

تاہم گزشتہسال 2014-15کے لئے صرف 1195افسروں نے سالانہ گوشوارے جمع کرائے ہیں ۔ گریڈ سترہ تا گریڈ بائیس کے تمام کیڈر افسروں کے لئے اپنے اثاثہ جات کے گوشوارے ہرسال دسمبر میں جمع کرانے لازمی ہوتے ہیں تاہم گزشتہ سال 1340افسروں نے گوشوارے جمع نہیں کرائے ۔

(جاری ہے)

بار بارنوٹس کے باوجود عملدرآمد نہ ہو سکا ۔ واضح رہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن افسروں کے اثاثوں کے حوالے سے مخصوص فارم جاری کرتا ہے جس میں افسروں سے ان کی تنخواہ ، دیگر ذرائع سے ہونے والی سالانہ آمدنی اور اخراجات کی تفصیلات کے علاوہ بیرون ملک سفر ، بیوی اور بچوں کے نام پرجائیداد ، بیوی اوربچوں کے نوکری یا بزنس کرنے کی صورت میں آمدنی ، زرعی اور کمرشل جائیداد کی سالانہ آمدنی ، زیر تعلیم بچوں کے سکول ،کالج اور یونیورسٹی کے سالانہ اخراجات ، افسر اوردیگر اہل خانہ کی تفریح ، کلب ، این جی وز اورکسی بھی کلب یا سیاسی جماعت کے ممبرہونے کی تفصیل پوچھی جاتی ہے ۔