فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی حکومتی پالیسیوں پر تنقید

ہفتہ 1 اکتوبر 2016 16:30

فیصل آباد:(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔۔یکم اکتوبر۔2016ء) فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے نو منتخب صدر انجینئر محمد سعید کی حکومتی پالیسیوں پر شیدید تنقید اور ٹیکسٹائل سیکٹر سمیت پانچ اہم برآمدی شعبوں کو زیرو ریٹ کرنے کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک برآمدات کو حقیقی معنوں میں زیروریٹ نہیں کیا گیا اور اب بھی ان سے مختلف شکلوں میں ٹیکس وصول کیا جار ہا ہے ۔

یہی وجہ ہے کہ ہماری برآمدات عالمی منڈیوں میں اپنی روایتی مسابقت کھو رہی ہیں ۔ اس مسئلے کو بھی حکومت کے ساتھ اٹھایا جائے گا کیونکہ آنے والے مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے برآمدات میں اضافہ نا گزیر ہے معاشی استحکام اور ٹیکسٹائل برآمدات کو بڑھانے کیلئے حکومتی ترجیحات اور پالیسیوں کا از سرنو جائزہ لینے کی اشد ضرورت ہے تاکہ بیرونی ترسیلات میں کمی سے تجارتی عدم توازن سے پیدا ہونے والے مسائل پر بروقت قابو پا یا جا سکے ۔

(جاری ہے)

یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے نو منتخب صدر انجینئر محمد سعید نے فیصل آباد چیمبر کے سالانہ اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔پاکستانی معیشت کا احاطہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ دوسرے شعبے بھی معاشی ترقی میں اپنا مقدور بھر حصہ ڈال رہے ہیں لیکن یہ اٹل حقیقت ہے کہ مجموعی قومی برآمدات میں ٹیکسٹائل کا حصہ 55 فیصد سے بھی زائدہے ۔

تجارتی عدم توازن کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیرونی ترسیلات کی وجہ سے ہمیں درآمدی اور برآمدی خسارے کو کم کرنے میں کافی مدد مل رہی تھی مگر بدلتے ہوئے عالمی حالات میں ان میں بتدریج کمی ہو رہی ہے لہٰذا ہماری اقتصادی پالیسیوں کا تمام تر محور برآمدات کو بنانا ہوگا اور اس سلسلہ میں حکومت کو اپنی تمام پالیسیوں کا از سرنو جائزہ لینے کے بعد انہیں بالخصوص ٹیکسٹائل کی برآمدات سے منسلک کر نا ہوگا ۔

انہوں نے فیصل آباد چیمبر کی طرف سے بیرون ملک تجارتی وفود بھیجنے کی پالیسی کو سراہا اور کہا کہ یہ سلسلہ اس سال بھی جاری رہے گا ۔انجینئر محمد سعید نے چین کے گزشتہ دورہ میں فیصل آباد کے تاجروں کی طرف سے 105 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں کو اچھی شروعات قراردیا اور کہا کہ پاکستان اس وقت دنیا کے 196 ملکوں میں سے صرف 50 کو برآمدات کر رہاہے ہماری کوشش ہونی چاہیئے کہ عالمی مارکیٹوں او ر بالخصوص unexplored مارکیٹوں تک رسائی کیلئے ہم نئے عالمی رجحانات کوالٹی اور ویلیو ایڈیشن پر توجہ دیں ۔

اس طرح حکومت کو بھی چاہیئے کہ وہ پاکستان میں پیداواری لاگت کو علاقائی ملکوں کی سطح پر لانے کیلئے اقدامات کرے ۔اس مقصد کیلئے بزنس کمیونٹی کی مشاورت سے Textile Centric پالیسیاں تشکیل دینا ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت اور نجی شعبہ میں بہت اچھے تعلقات ہیں اس لئے توقع ہے کہ ہم مل کر زیادہ بہتر اور جلد مثبت اقتصادی اور معاشی مقاصد حاصل کر سکیں گے اس طرح سماجی مسائل کے حل کیلئے حکومت کو وافر وسائل بھی دستیاب ہونگے ۔

توانائی بحران کا ذکر کرتے ہوئے نو منتخب صدر نے کہا کہ اگرچہ بڑی صنعتوں کو 24 گھنٹے بجلی اور گیس مل رہی ہے تاہم اس وقت ہمارا مسئلہ سستی بجلی اور گیس ہے اس سلسلہ میں قومی توانائی سیمیناراور ملک بھرکے چیمبرز کے صدورکی کانفرنس کے علاوہ وفاقی بجٹ کی تیاری میں بھی ہم اپنا کلیدی کردار ادا کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کے ٹیکسٹائل برآمد کنندگان ملک کیلئے 6ارب ڈالر کا کثیر زرمبادلہ کماتے ہیں ان کی حوصلہ افزائی کیلئے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے پلیٹ فارم سے پہلی دفعہ ایکسپورٹ ٹرافی ایوارڈ دینے کا سلسلہ شروع کیا جائے گا ۔

ہماری خواہش ہوگی کہ بہترین کارکردگی کی حامل کمپنیوں کو وزیراعظم کے ہاتھوں سے ایوارڈ دلوائے جائیں تاکہ دنیا بھر میں فیصل آباد کی شناخت نمایا ں ہو سکے ۔

متعلقہ عنوان :