صوبہ بھر میں محرم الحرام کی مجالس اور جلوسوں کی سیکورٹی اور دیگر انتظامات کوحتمی شکل دے دی گئی،تمام مذہبی جماعتوں سے مشاورت کے ساتھ امن وامان کی فضا ء کو یقینی بنایا جائے گا،تمام اضلاع کے ا نتظامی افسران کوعلماء کرام سے باہمی رابطے کے ساتھ محرم الحرام کے انتظامات کو یکم محرم تک مکمل کرنے کی ہدایت کر دی گئی،حکومت کی طرف سے تمام مکاتب فکر کو صوبہ میں امن و امان کی فضا برقرار رکھنے کے لیے کردار ادا کرنے کی اپیل

ہفتہ 1 اکتوبر 2016 14:11

لاہور۔یکم اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔۔یکم اکتوبر۔2016ء) صوبہ بھر میں محرم الحرام کی مجالس اور جلوسوں کی سیکورٹی اور دیگر انتظامات کوحتمی شکل دے دی گئی ،تمام مذہبی جماعتوں سے مشاورت کے ساتھ امن وامان کی فضا ء کو یقینی بنایا جائے گا، علماء کرام ، سول سو سائٹی اور دیگر مکاتب فکر کے افراد اتحاد و اتفاق اور باہمی یگانگت کی فضاء کو قائم رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں گے، حکومت نے محرم الحرام کے دوران تمام مکاتب فکر کو صوبہ میں امن و امان کی فضا کو برقرار رکھنے کے لیے کردار ادا کرنے کی اپیل کر دی علاوہ ازیں تمام اضلاع کے ا نتظامی افسران کوعلماء کرام سے باہمی رابطے کے ساتھ محرم الحرام کے تمام انتظامات کو یکم محرم تک مکمل کرنے کی بھی ہدایت کر دی گئی،محرم الحرام کے دوران علماء کرام کی طرف سے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ خطہ میں امن امان کی فضاء بر قرار رکھنے اور ملکی بقا و سلامتی کیلئے ہر مکتبہ فکر اپنا کر دار ادا کریگا،اس سلسلہ میں محرم الحرام کی آمد سے پہلے ہی وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر اتحاد بین المسلمین اور صوبائی امن کمیٹی نے تمام ڈویژن اور وہاں کی مقامی امن کمیٹیوں کے ذریعے ضابطہ اخلاق کی کاپیاں تمام متعلقہ اداروں ، علمائے کرام اور مشائخ عظام کو پہنچا دی ہیں، صوبائی اتحاد بین المسلمین کمیٹی اور صوبائی امن کمیٹی کو متحرک کر دیا گیاہے، ان کمیٹیوں کے وفود محرم الحرام کی آمد سے قبل ہی پنجاب کے تمام ڈویژنوں کے دورے کر رہے ہیں جہاں وہ مقامی انتظامیہ اور امن کمیٹیوں کے اراکین سے اجلاس کرکے امن وامان کے قیام کیلئے عملی اقدامات کر رہے ہیں، اتحاد بین المسلمین اور امن کمیٹیاں انتظامیہ ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مختلف فرقوں و مسالک کے علمائے کرام کو ایک میز پر بٹھا کر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ کے ساتھ ساتھ علمائے کرام ، مشائخ عظام اور ذاکرین کو حالات کی سنگینی ، دشمن کی جانب سے ان حالات سے فائدہ اٹھانے اور اس سے متعلق دیگر امور بارے آگاہ کرکے ان کو آن بورڈ لے رہے ہیں، مختلف فرقوں کے علمائے کرام کوزمینی حقائق کے تناظر میں دشمن کے عزائم کے بارے میں باور کرایا جا رہا ہے ،پنجاب حکومت کی طرف سے یہ اپیل کی گئی ہے کہ ہر ذمہ دار شہری حکومت پنجاب کے اقدامات کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کرے، محرم الحرام کے دوران صبر و تحمل ، برداشت و رواداری اور اخوت وبھائی چارے کا مظاہرہ کیا جائے، علاوہ ازیں شر پسند عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے․ چونکہ سید الشہداء امام عالی مقام حضرت امام حسین ہم سب کیلئے باعث تقلید ہیں اور ان ہی کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ہمیں حق کا ساتھ اور باطل کے خلاف لڑنا چاہئیے، ضرورت اس امر کی ہے کہ ان حالات کی سنگینی اور ساری صورتحال سے عوام الناس کو بھی موثر طریقے سے آگاہ کرنے میں میڈیا کا کردار انتہائی اہم ہے ․ عوام الناس کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ محرم الحرام کے دوران کہیں بھی اور کسی بھی وقت دہشت گرد اپنی مذموم کارروائیوں کیلئے مواقع تلاش کر سکتے ہیں اس لئے ایک عام شہری کو بھی فرقہ واریت یا مسلکی وابستگی سے بالاتر ہو کر صرف اور صرف ایک مسلمان کی حیثیت سے ایسے عناصر پر کڑی نظر رکھنی چائییے جن کی حرکات و سکنات کے بارے میں ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوری طور پر آگاہ کرکے بدامنی پیدا کرنے کی کوششوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے ․ اس سلسلے میں بھی ہر ضلع میں حکومت پنجاب نے خصوصی سیل بنانے کا کام شروع کر دیا ہے، حکومت پنجاب نے لاؤڈ سپیکر ایکٹ کے تحت نفرت پھیلانے کے ذریعے لاؤڈ سپیکر کے استعمال کو کنٹرول کر رکھا ہے جبکہ قانون سازی سمیت دیگر اہم اقدامات بھی کئے گئے ہیں جو دہشت گردی اور انتہاپسندی کو ختم کرنے کا موجب ہیں ۔

متعلقہ عنوان :