باغبانو ں کو آم کی گدھیڑی کے انسداد کیلئے فوری طور پر درختوں کے ارد گرد ہل چلانے اور گوڈی کرنے کی ہدایت کردی گئی

ہفتہ 1 اکتوبر 2016 13:56

فیصل آباد۔یکم اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔۔یکم اکتوبر۔2016ء)ماہرین زراعت نے باغبانو ں کو آم کی گدھیڑی کے انسداد کیلئے فوری طور پر درختوں کے ارد گرد ہل چلانے اور گوڈی کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ گرم مرطوب موسم میں آم کا تیلا اور آم کی گدھیڑی آم کے پودوں پر حملہ آور ہو کر پھل کو نقصان پہنچا سکتی ہے لہٰذا نمی کے موسم میں آم کے باغات پر کڑی نظر رکھی جائے اور اسے نقصان رساں کیڑوں سے بچانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔

ایک ملاقات کے دوران انہوں نے بتایاکہ آم کے تیلے اور گدھیڑی کے بالغ اور بچے پودوں کے نرم پتوں اور شگوفوں سے رس چوس کر انہیں کمزور کردیتے ہیں ۔اس سے کیڑوں کے جسم سے لیس دار مادہ خارج ہونے لگتاہے جس کے باعث متاثرہ پودے کے پتوں پر پھپھوندی لگ جاتی ہے اور پتے سیاہ ہونے کے علاوہ خوراک بنانے کا عمل ترک کرکے مرجھانا شروع ہو جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ باغبان پھل کی برداشت کے بعد گھنی شاخوں کی کٹائی کر دیں تاکہ پودوں کے درمیان ہوا اور روشنی کا گزر ہو تارہے۔

انہوں نے کہاکہ آم کی گدھیڑی کے تدارک کیلئے درختوں کے ارد گرد ہل چلانے اور گوڈی کرنے سے اس کے انڈے زمین سے باہر آ کر تلف ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے درختوں کے تنوں کے گرد بند لگانے اور پولی تھین یا پلاسٹک کی دو سے تین فٹ اونچائی تک تنصیب کی بھی ہدایت کی ۔انہوں نے کہا کہ مزید رہنمائی کیلئے ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کیاجاسکتاہے۔