سید علی گیلانی کی رہائش گاہ کو چھوٹی جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے، کل جماعتی حریت کانفرنس

کٹھ پتلی انتظامیہ کے دعوے’نظریات کی جنگ‘ کے غبارے سے مکمل طور پر ہوا نکل چکی ہے، بیان

ہفتہ 1 اکتوبر 2016 13:19

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔۔یکم اکتوبر۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت چیئرمین سید علی گیلانی کی رہائشگاہ کو ایک چھوٹی جیل میں تبدیل کر دیا ہے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کٹھ پتلی انتظامیہ کے غیر اخلاقی اورغیر جمہوری اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ کے دعوے”نظریات کی جنگ“ کے غبارے سے مکمل طور پر ہوا نکل چکی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ سید علی گیلانی کے گھر کا مسلسل محاصرہ، گھروں پر چھاپے ، پھلوں کے باغا ت، دھان کی فصل کی تباہی اور بے گناہ شہریوں کی گرفتاری بھارت اور کٹھ پتلی حکومت کی بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت ہیں۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ سید علی گیلانی کو 2010سے گھر میں نظر بند رکھ کر چار دیواری تک محدود کر دیا گیا ہے اور انکی سماجی اور سیاسی سرگرمیوں پر قطعی طور پر پابندی عائد ہے جبکہ انہیں اپنے خاندان میں ہونے والی شادی کی تقریبات کے علاوہ جمعہ اور عید کی نمازوں کی ادائیگی کے لیے بھی گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔

اے پی ایچ سی نے بیان میں کہا کہ سر ینگر کے علاقے حیدر پورہ میں واقع سید علی گیلانی کی رہائش گاہ اور دفتر کے باہر 21ستمبر سے بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی اضافی نفری تعینات کی گئی جو خود کار کیمروں اور ہتھیاروں سے لیس ہیں تاکہ یہاں آنے جانیوالے ہر شخص کاباقاعدہ ریکارڑ رکھا جاسکے۔ بیان میں کہا گیا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ اس طرح کے اقدامات سے سید علی گیلانی کی عوام سے دور رکھنا چاہتی ہے لیکن ایسے حربوں سے انتظامیہ کی ماضی میں کچھ حاصل ہوسکا ہے، نہ آئندہ حاصل ہو گا۔

متعلقہ عنوان :