پاکستان اور برطانیہ کا موجودہ تجارتی تعلقات کو مسلسل مزید مضبوط بنانے پر مکمل اتفاق

وفاقی سیکرٹری تجارت عظمت رانجھا سے ملاقات میں برطانوی ہم منصب کی پاکستان کو جی ایس پلس کے لیے برطانیہ اور یورپی یونین میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی

جمعہ 30 ستمبر 2016 21:48

پاکستان اور برطانیہ کا موجودہ تجارتی تعلقات کو مسلسل مزید مضبوط بنانے ..

لندن /اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 ستمبر - 2016ء ) پاکستان اور برطانیہ نے موجودہ تجارتی تعلقات کو مسلسل مزید مضبوط بنانے پر مکمل اتفاق رائے کا اظہار کیا۔ جمعہ کو وزارت تجارت کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق وفاقی سیکرٹری برائے تجارت عظمت علی رانجھا نے برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر سید ابن عباس کے ہمراہ برطانیہ کے محکمہ برائے بین الاقوامی تجارت کے سیکرٹری سرماٹین ڈونیلی سے ملاقات کی جس میں برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلاء کے بعد پاکستان اور برطانیہ کے مابین مستقبل کی تجارت کی جزویات اور تفصیلات طے کرنے کے بارے میں بات چیت ہوئی۔

پاکستان کے وفاقی سیکرٹری برائے تجارت عظمت علی رانجھا تجارتی مواقع کا جائزہ لینے کے سلسلہ میں ان دنوں برطانیہ کے دورے پر ہیں اور ان کے شیڈول میں برطانوی محکمہ بین الاقوامی تجارت، خارجہ اور دولت مشترکہ دفتر کے اعلیٰ حکام ، برطانوی پارلیمنٹیرینز اور کلیدی کاروباری وتجارتی رہنما?ں اور چیمبرز کے عہدیداران سے ملاقاتیں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

مارٹین ڈونیلی سے ملاقات کے دوران دونوں اطراف نے موجودہ تجارتی تعلقات کو مسلسل مزید مضبوط بنانے پر مکمل اتفاق رائے کا اظہار کیا۔

برطانیہ نے پاکستان کو جی ایس پلس کے لیے نہ صرف برطانیہ بلکہ یورپی یونین میں بھی بھرپور تعاون کرنے کا یقین دلایا۔سیکرٹری تجارت نے مختصرمدت کے لیے جی ایس پی پلس جیسے انتظامات جاری رکھنے کے سلسلہ میں برطانیہ کے ساتھ بات چیت کی پاکستانی حکومت کی خواہش بارے بتایا اور برطانوی سیکرٹری ڈونلڈڈینلی کو بتایا کہ پاکستان بعدازاں برطانیہ کے ساتھ ترجیحی یا آزادانہ تجارتی معاہدہ بھی کرنا چاہتا ہے جس پر سرمارٹین ڈونیلی نے اس آئیڈیا کا خیر مقدم کیا اور یقین دلایا کہ برطانیہ یورپی یونین سے انخلاء کے بعد عالمی سطح پر خصوصاًپاکستان جیسے ممالک کے لیے کھلے دل سے کام کرے گاکیونکہ پاکستان کے برطانیہ کے تاریخی اور ثقافتی روابط رہے ہیں۔

دونوں اطراف نے ایسے انتظامات کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا جس سے پاکستان جی ایس پی پلس کی طرز پر برطانیہ کی مارکیٹوں تک ترجیحی طورپر رسائی حاصل کرسکے گا۔یہ بات بڑی اہم اور قابل ذکر ہے کہ برطانیہ پاکستان کا برآمداتی مرکز ہے اور دونوں ممالک کے مابین گذشتہ سال ہونے والی تجارت کا حجم 1584ملین پونڈ ز تھاجس میں برطانیہ کے لیے پاکستان کی 1069ملین پونڈز کی برآمدات تھیں اور پاکستان کی تجارت کا توازن بھی پاکستان کے حق میں ہے۔

برطانوی حکومت کے اس نئے اور تازہ ترین عزم سے پاکستان کے ساتھ تجارت میں برطانوی تعاون کا اظہار ہوتا ہے جس سے دونوں ممالک کے تجارتی حجم میں بھی وسعت آئے گی اور اضافی سٹریٹجک مذاکرات کے تحت مشترکہ تجارتی ور سرمایہ کاری رہنما اصولوں کے تازہ ترین جائزہ کا 4ارب پونڈز کا تجارتی ہدف پورا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔