پاکستان کی خارجہ اور کشمیر پالیسی تسلسل کے ساتھ چل رہی ہے ‘پاکستان مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل چاہتا ہے ‘بھارت الزامات اور پروپیگنڈے کا سہار ا لے رہا ہے

ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کا ساتویں نیشنل یوتھ پیس فیسٹیول 2016کے تیسرے روز کی پہلی نشست سے خطاب

جمعہ 30 ستمبر 2016 15:31

اسلام آباد ۔30ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 ستمبر۔2016ء) دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ پاکستان کی خارجہ اور کشمیر پالیسی تسلسل کے ساتھ چل رہی ہے ‘پاکستان مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کرنے چاہتا ہے ‘ہمسایہ ملک الزامات اور پروپیگنڈے کا سہار ا لے رہا ہے ۔وہ جمعہ کو پاکستان انسٹیویٹ فار پارلیمنٹری سروسزمیں ینگ پارلیمنٹرین فورم ‘چینن ڈویلمنٹ ایسوسی ایشن (سی ڈی اے )‘وزارت اطلاعات و نشریات ‘سسٹین ابیل سوشل ڈویلمنٹ (ایس ایس ڈی او) اور اے پی پی کے اشتراک سے نیشنل یوتھ پیس فیسٹول کے تیسرے روز کی پہلی نشست ”کشمیر نامکمل ایجنڈا“ کے عنوان پر شرکاء کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

مسلم کانفرنس کے سربراہ ‘سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان ‘برطانوی ہاؤس آف لارڈ کے رکن نذیر احمد ‘ایم ایل اے چوہدری سعید پینل میں موجود تھے ۔

(جاری ہے)

اس نشست کے میزبان سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (ایس ایس ڈی او ) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید کوثر عباس تھے ۔کانفرنس میں ملک بھربشمول آزادکشمیر ‘گلگت بلتستان ‘فاٹا اور شمالی علاقہ جات کی مختلف یونیورسٹیوں کے 500سے زائد طلباء وطالبات موجود ہیں ۔

ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے شرکاء کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ کشمیر کو حوالے سے پاکستان اپنے دو ٹوک موقف اور پالیسی پر قائم ہے ‘کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے عین مطابق حق خودارادیت کا حق ملنا چاہیے ۔مسلم کانفرنس کے سربراہ ‘سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ اگر مسئلہ کشمیر کی تاریخ پر نظر دوڑائیں تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ بھارت خود مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لیکر گیا اور اسے بین الاقوامی مسئلے کے طور پر متعارف کرایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہ بھارتی قیادت کی تقاریر ‘گفتگو اور بحث کو دیکھیں تو بھارت کی جانب سے عالمی برادری کے ساتھ کیا وعدہ کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم مودی کا پاکستان توڑنے ‘براہمداغ بگٹی کو بھارتی شہریت دینے ‘بلوچستان کے معاملات میں مداخلت کے بیانات کو بھی اقوام متحدہ میں لیکر جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے کشمیر میں تعینات جرنیلوں میں سے اکثریت کی کتابیں شائع ہوگئیں ہیں جس میں بتا یا گیا کہ بھارتی فورسز کو مقبوضہ کشمیر کے اندر صرف تین سے پانچ ہزار کشمیریوں کی مزاحمت کا سامنا ہے ‘آٹھ لاکھ بھارتی فوجی ان چند ہزار کشمیریوں کے ساتھ نہیں لڑ سکتی تو پاک فوج کے ساتھ کیسے لڑ سکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مودی بھارت کے وزیراعظم تو ہیں لیکن ابھی تک وہ لیڈر نہیں بن سکے ‘انھیں لیڈر بننے کے لئے مزید 40سال لگ سکتے ہیں ‘ان کے بولنے کا طریقہ ایسا ہے جیسے بس سٹینڈ میں ٹرانسپورٹ کا معاون عملہ بولتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت جب ہر محاذ پر پسپا ہوا تو اس نے سندھ طاس معاہد منسوخ ‘لائن آف کنٹرول پر سیز فائر سمیت تمام بڑے معاملات کی خلاف ورزی کا رخ کیا انھیں وہاں بھی ناکامی کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہونے والا ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے بے پناہ قربانیاں دیں ہیں‘پانچ لاکھ سے زائد کشمیری شہید‘ہزاروں زخمی ہوئے ہیں ‘ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اس مرتبہ بہت اچھی تقریرکی ہے اور کشمیر سے متعلق تمام تصفیہ طلب ایشوز پر روشنی ڈالی ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت اور فورسز کی جانب سے سرجیکل سٹرائیک ڈرامے کے علاوہ کچھ نہیں ہے ‘صرف دنیا کو دھوکہ دیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس مسئلہ کشمیر پر بامعنی اور وقت کے تعین کے ساتھ مذاکرات کے حق میں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ پاکستان کے گہرے مراسم ‘پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بھارت کو ہضم نہیں ہورہا ‘اسی معاملے پر وہ مایوسی اور تذبذب کا شکار ہیں ۔رکن ہاؤس آف لارڈز نذیر احمد نے کہا کہ فلسطینوں کے ساتھ جو ذیادتیاں ہورہیں تھیں ‘اس کے انصاف کے لئے ہمیں کس طرح کرنا چاہیے۔

امن کی بات کررہے ہیں تو سب سے پہلے امن اپنے آپ سے پھرہمسائے کے ساتھ امن ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کوئی زمین کے ٹکڑے کا تنازعہ نہیں ہے ‘یہ اقوام متحدہ کی حق خود ادادیت کی قرار دادوں کے مطابق حق خوداردیت کے لئے کشمیر جدوجہد جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت پہلے پانچ دریاؤں پر بند باندھ کر پانی کا رخ موڑ چکے ہیں‘آج پھر بھارت سندھ طاس معاہدے منسوخی کی دھمکیوں پر اتر آیاہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بہت اچھی تقریر کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی بربریت اور چھروں والی گنوں کا استعمال کر کے اب تک 15ہزار بچوں کو زخمی کیا گیا جن میں سے پانچ ہزار شدید زخمی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت اور فورسز کی جانب سے یہ کہنا کہ سرجیکل سٹرائیک آزاد کشمیر اور پاکستان میں کی گئی ہے لیکن ابھی تک اس کو کوئی شواہد نہیں لیکن آنے والے دنوں میں بالی وڈ کی ٹیکنالوجیز کے ذریعے فلم کی صورت میں شواہد سامنے لائیں جائیں گے ‘ان شواہد کو دنیا مانے گی نہیں کیونکہ یہ صرف فلم کی حد تک ہونگے ۔