فاٹا کے عوام کی مرضی کے بغیر کوئی حل قابل قبول نہیں ہوگا

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

جمعہ 30 ستمبر 2016 14:56

فاٹا کے عوام کی مرضی کے بغیر کوئی حل قابل قبول نہیں ہوگا

اسلام آباد ۔ 30 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 ستمبر۔2016ء) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں کی بین الاقوامی اور قومی اہمیت ہے، اس مسئلہ کو موجودہ حالات میں اٹھانا درست فیصلہ نہیں ہے، فاٹا کے عوام کی مرضی کے بغیر ہمیں کوئی حل قابل قبول نہیں ہوگا۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں فاٹا اصلاحات پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فاٹا جیسے اہم مسئلہ پر عجلت کا مظاہرہ کیا گیا۔

قبائلی علاقوں کی قومی اور بین الاقوامی اہمیت ہے، ان حالات میں ان کو زیر بحث نہیں لانا چاہئے تھا۔ ہم سب نے ملکی مفاد کو مقدم رکھنے کا حلف اٹھا رکھا ہے، کوئی اچھا سمجھے یا برا ہمیں سچائی کا ساتھ نہیں چھوڑنا چاہئے۔ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز جو کچھ کہا میں اس کی مکمل تائید کرتا ہوں۔

(جاری ہے)

سب سے بدترین الزام غداری کا ہے۔ تاریخ شاہد ہے کہ فاٹا کے علاقے انگریز نے پٹھانوں سے چھینے ہیں۔

انہوں نے مختلف تاریخی کتابوں کے حوالے دیتے ہوئے فاٹا کی تاریخی حَثیت بیان کی اور کہا کہ ماضی میں بھی فاٹا کے کئی علاقے آزاد ریاستوں پر مشتمل تھے، ان پر کسی کا کنٹرول نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ پشتون دہشت گرد ہیں نہ فرقہ پرست، یہ محب وطن لوگ ہیں۔ فاٹا کو ہم نے خود روس کے خلاف میدان جنگ بنایا۔ فاٹا کا مستقبل فاٹا کے عوام کی مرضی کے مطابق طے ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پاکستان کے نعرے لگانے والوں کی اکثریت کو قومی ترانہ بھی نہیں آتا۔