ایران اور سعودی عرب نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا ہے، پاکستان اس کی دلچسپی کا خیر مقدم کرتا ہے ،احسن اقبال

جمعہ 30 ستمبر 2016 14:47

اسلام آباد ۔ 30 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 ستمبر۔2016ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی،ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہاہے کہ ایران اور سعودی عرب نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا ہے، پاکستان اس کی دلچسپی کا خیر مقدم کرتا ہے ،ہم دونوں اسلامی برادر ملکوں کو سی پیک میں شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہیں اور ہم اور دوست ممالک کو بھی خوش آمد ید کہیں گے کیونکہ یہ بہت بڑا منصوبہ ہے ، سی پیک کے قلیل المدتی منصوبے 2017۔

2018 جبکہ طویل المدتی منصوبے 2020ء تا 2030ء تک مکمل ہو جائیں گے۔ جمعہ کواے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کے تحت منصوبوں پر دونوں فریقوں کی جانب سے باہمی اتفاق رائے کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہحکومت پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت صنعتی تعاون کیلئے توانائی منصوبوں کواولین ترجیح دے رہی ہے۔چین نے پاکستان میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت منصوبوں پرعمل درآمد میں پیش رفت پراطمینان ظاہر کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری قومی منصوبہ ہے۔وفاقی وزیرنے کہاکہ ریلوے لائنوں اورذرائع مواصلات کی بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہاکہ مغربی روٹ 2018ء تک مکمل ہوجائے گا جوگوادرکوکوئٹہ اوررتوڈیرو سے ملائے گا۔ گوادربندرگاہ کی تعمیر سے بلوچستان کے عوام کی زندگی بدل جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک منصوبے کے تحت 35ارب ڈالر توانائی کے منصوبے مکمل کئے جائیں گے،اس سے ملک میں صنعتی انقلاب آئیگا۔

ملک میں 10 ہزار 4 سو میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے 2018 ء تک مکمل کئے جائیں گے جس کی تکمیل سے ملک میں توانائی کے بحران پر قابوپایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ یہ منصوبے سی پیک کے تحت مکمل ہونے کے بعد ملک کے معاشی وسماجی حالات میں تیزی سے بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ چین کی کمپنیاں10 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبوں کی بروقت تکمیل شبانہ روز محنت کررہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ چین کی کمپنیاں ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشنز لائنز کے بہتری کے لئے بھی کام کر رہی ہے جو فی الحال زیادہ بوجھ برداشت کرنے کے لئے قابل نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ راہداری منصوبہ بلوچستان اور ملک کی معاشی ترقی کا زینہ ہے‘ ملک میں امن وامان کی صورتحال میں بتدریج بہتری کے ساتھ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں، اس منصوبے کی بدولت بلوچستان میں نئی صنعتیں بنیں گی جس سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہونگے بلکہ یہاں کے لوگوں میں معاشی استحکام کی بدولت خوشحالی وبہتر معیار زندگی کی سہولیات میسر آئیں گی۔

انہوں نے کہاکہپاکستان کا مستقبل قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے تسلسل میں ہے، پاکستان کے چین کے ساتھ سیاسی تعلقات سٹرٹیجک اکنامک تعلقات میں تبدیل ہو چکے ہیں، اس کے ہماری ترقی اور خطے کے مستقبل پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ گوادر سی پیک کا گیٹ وے ہو گا، یہ اس صدی کا بڑا موقع ہے اس کو ضائع نہیں کر سکتے۔ خطے کے تین ارب عوام کو اس کا فائدہ ہوگا ۔