تحریک انصاف کے احتساب مارچ کے لیے قافلوں کی آمد کا سلسلہ جاری-رائے ونڈ روڈپر اڈہ پلاٹ کو جلسہ گاہ میں تبدیل کر دیا گیا-وزیراعلیٰ پنجاب نے جلسے کی سیکورٹی کے لئے اپنی جیمر گاڑیاں بھی دینے کی پیشکش کردی ،شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پولیس کی یونیفارم نفری کے ساتھ سادہ لباس میں اہلکاروں کی بھی بڑی تعداد تعینات کرنے کا فیصلہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 30 ستمبر 2016 14:30

تحریک انصاف کے احتساب مارچ کے لیے قافلوں کی آمد کا سلسلہ جاری-رائے ونڈ ..

لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 ستمبر۔2016ء) قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی دوسری بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف آج لاہور کے مضافات میں واقع رائیونڈ کی طرف مارچ کر رہی ہے‘جہاں جاتی عمرہ میں وزیراعظم نوازشریف اور ان کے خاندان کی رہائش گاہیں ہیں تاہم سرکاری طور پر انہیں وزیراعظم ہاﺅس کا درجہ حاصل ہے۔اس مارچ کا اعلان رواں ماہ کے اوائل میں جماعت کے سربراہ عمران خان نے کیا تھا اور بعد ازاں وہ مختلف مواقع پر یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ اس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد شریک ہو گی جو حکومت خصوصاً وزیراعظم نواز شریف کی مبینہ بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھائے گی۔

رائیونڈ میں اڈہ پلاٹ کے مقام پر ایک بڑے اجتماع کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں اور جمعہ کو مختلف علاقوں سے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اس مارچ میں شرکت کے لیے رواں دواں ہیں۔

(جاری ہے)

کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے خصوصی انتظامات بھی کیے ہیں۔پی ٹی آئی نے متنبہ کیا تھا کہ اگر پنجاب حکومت یا حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اس مارچ میں کسی طرح رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو اس کے نتائج کی ذمہ دار انتظامیہ ہو گی۔

رائے ونڈ روڈپر اڈہ پلاٹ کو جلسہ گاہ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔عمران خان نے کہاہے کہ آج نواز شریف اور نریندرمودی دونوں کو کھلا پیغام دیں گے ، کرپشن ملک کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے آج نئی تاریخ رقم کریں گے۔اڈہ پلاٹ پہنچنے والے ہر راستے پر پی ٹی آئی پرچم لگا دیئے گئے ، رات کے جلسے کیلئے صبح سے ہی کارکن پہنچنے لگے ہیں۔رات گئے عمران خان جلسہ گاہ معائنہ کرنے پہنچے تو رش کے باعث انہیں اسٹیج تک پیدل جانا پڑا ، جبکہ کارکن انتظامیہ سے جھگڑتے اور ایک دوسرے پر ڈنڈے برساتے رہے۔

عمران خان نے نون لیگ کے کارکنوں کو بھی جلسے میں شرکت کی دعوت دی۔عمران خان نے کنٹرول لائن پر شہید ہونے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے ، قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ صوبائی حکومت میں شامل عہدیداروں کا کہنا ہے کہ انتظامی طور پر پی ٹی آئی کو مارچ کی اجازت دی جا چکی ہے جب کہ مسلم لیگ ن کے کارکنوں کو بھی ہدایت جاری کر دی گئی ہے کہ وہ کسی طرح اس میں رخنہ اندازی کرنے کی کوشش نہ کریں۔

رواں سال اپریل میں وزیراعظم نواز شریف کے بچوں کے نام غیر ملکی اثاثے رکھنے والوں میں آنے کے بعد سے عمران خان وزیراعظم کے احتساب کا مطالبہ کرتے آر ہے ہیں۔حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ احتساب کے لیے متعقلہ فورمز موجود ہیں اور پی ٹی آئی کی قیادت کو چاہیے کہ وہ سڑکوں پر احتجاج کی بجائے ان فورمز پر معاملہ اٹھائے۔جبکہ تحریک انصاف کا موقف ہے کہ وہ انصاف کے حصول کے لیے ہرفورم پر جاچکے ہیں مگر ان کی شنوائی نہیں ہوئی-دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے تحریک انصاف کے جلسے کے لیے فول پروف سیکورٹی دینے اور کسی قسم کی رکاوٹیں کھڑی نہ کرنے کی ہدایت کر دی۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے جلسے کی سیکورٹی کے لئے اپنی جیمر گاڑیاں بھی دینے کی پیشکش کردی ہے ،شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میںپولیس کی یونیفارم نفری کے ساتھ سادہ لباس میں اہلکاروں کی بھی بڑی تعداد تعینات کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق دیگر شہروں سے آنے والی ریلیوں کے ساتھ جیمرز ہوں گے جبکہ جلسہ گاہ میں اسٹیج کے ساتھ داخلی خارجی راستوں اور پارکنگ میں بھی جیمرزلگائے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ شہباز شریف نے پیشکش کی کہ اگر جیمر زکم پڑجائیں ،تو ان کی جیمر گاڑیاں بھی جلسے کی سیکورٹی پر لگا دی جائیں۔