بجلی کمپنیوں کو باقاعدگی کے ساتھ ادائیگیاں کر رہے ہیں، عدم ادائیگی کی وجہ سے کوئی بھی پلانٹ بند نہیں ہوا، گھریلو صارفین سے 350 سے 400 ارب روپے وصول کئے ہیں، چاروں صوبوں، فاٹا، کے الیکٹرک اور آزاد کشمیر کے ذمہ 331 ارب روپے واجب الادا ہیں

سینیٹ میں وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کا توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب

جمعہ 30 ستمبر 2016 13:05

اسلام آباد ۔ 30 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 ستمبر۔2016ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت بجلی کمپنیوں کو باقاعدگی کے ساتھ ادائیگیاں کر رہی ہے، عدم ادائیگی کی وجہ سے کوئی بھی پلانٹ بند نہیں ہوا، گھریلو صارفین سے 350 سے 400 ارب روپے وصول کئے ہیں۔ چاروں صوبوں، فاٹا، کے الیکٹرک اور آزاد کشمیر کے ذمہ 331 ارب روپے واجب الادا ہیں۔

جمعہ کو ایوان بالا میں سینیٹر عتیق شیخ کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے گردشی قرضے کو ایک خاص حد تک محدود کر دیا ہے۔ موجودہ حکومت کے دور میں باقاعدگی کے ساتھ بجلی کمپنیوں کو ادائیگی کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے ان کی پیداوار برقرار ہے۔ پی ایس او کو بھی ادائیگیاں ہو رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سمارٹ میٹرنگ کا نظام متعارف کرانے سے وصولی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔

گھریلو صارفین سے 350 سے 400 ارب روپے وصول کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ذمہ 3 ارب 80 کروڑ روپے، سندھ کے ذمہ 71 ارب 19 کروڑ 80 لاکھ روپے، خیبر پختونخوا کے ذمہ 20 ارب روپے، بلوچستان کے ذمہ 4 ارب روپے، بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلوں کے ذمہ 106 ارب روپے، آزاد کشمیر کے ذمہ 62 ارب روپے اور کے الیکٹرک کے ذمہ 331 ارب روپے واجب الادا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ سے واجبات کی وصولی کے لئے ہم نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ سے بھی ہم نے رابطہ کیا ہے اور اس سلسلے میں مذاکرات کے ذریعے 18 سے 20 ارب روپے کی کمی بھی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں سے واجبات کی ادائیگیاں ایک مسئلہ ہے، یہ ادائیگیاں ہو جائیں تو اس سے صورتحال میں نمایاں بہتری آئے گی۔