دفاع وطن کے لئے قوم کا بچہ بچہ تیار ہے،کسی کو بھی پاکستان کی سرزمین پر میلی نگاہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔ کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے، بھارتی افواج کے مظالم کشمیریوں کے جذبہ حریت کو نہیں کچل سکتے۔وزیر اعظم نواز شریف- کنٹرول لائن اور مقبوضہ کشمیر میں بگڑتے حالات پر وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس - قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منگل کو طلب کر لیا گیا‘ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بدھ کو ہو گا۔مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے ایل او سی کی صورتحال پر وزیراعظم کو بریفنگ دی-پاکستان بھارتی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کےلئے تیار ہے،مسلح تصادم سے خطے میں تباہی آسکتی ہے، مودی سرکاری مسئلہ کشمیر کے حل سے فرار چاہتی ہے۔وفاقی وزرا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 30 ستمبر 2016 12:49

دفاع وطن کے لئے قوم کا بچہ بچہ تیار ہے،کسی کو بھی پاکستان کی سرزمین ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 ستمبر۔2016ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ امن کے لیے پاکستان کے عزم کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے ‘ بھارت کے جارحانہ عزائم علاقائی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں -اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کسی جارحیت یا لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی صورت میں پاکستان اپنے عوام اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہرممکن اقدامات کرے گا۔

کابینہ کا یہ اجلاس لائن آف کنٹرول پر بھارت کی طرف سے فائرنگ اور سرجیکل سٹرائیکس کے دعووں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے تناظر میں بلایا گیا تھا۔وزیراعظم نوازشریف نے کابینہ کے علاوہ منگل کو قومی سلامتی کمیٹی اور بدھ کو پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بھی طلب کیا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

کابینہ کے اجلاس کے بارے میں وزیرِ اعظم ہاوس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق و زیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی توانائیاں عوام کی فلاح اور ملک کی ترقی پر مرکوز رکھنا چاہتا ہے تاہم ان اہداف کے حصول کے لیے امن لازمی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر کسی بھی جارحیت کا سامنا کرنا پڑا تو ہم ملک کے دفاع کے لیے تیار ہیں اور پوری قوم فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔انھوں نے مقبوضہ کشمیر میں انڈین فوج کے عام شہریوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جارحیت علاقائی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے اور ملکی قیادت اور عوام بھارت کی جانب سے کسی بھی اسے جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

کابینہ نے متفقہ طور پر بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کے پار 'سرجیکل سٹرائیکس' کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سرحد پار سے بلااشتعال فائرنگ سیز فائر معاہدے اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔وفاقی کابینہ نے بھارتی قیادت کی جانب سے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر اوڑی کے حملے کا الزام عائد کرنے کی مذمت کرتے ہوئے انھیں مسترد کر دیا۔

کابینہ کا کہنا تھا کہ بھارتی بیانات اور اقدامات مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ وزیراعظم کے مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے ایل او سی کی صورتحال پر وزیراعظم کو بریفنگ دی اور جامع رپورٹ بھی جمع کرا دی ہے‘ وزیراعظم نے پاک فوج کی پیشہ وارانہ تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔قبل ازیں پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان بھی بات چیت ہوئی ہے۔

آرمی چیف نے وزیراعظم کو یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے فوج کی تیاریاں مکمل ہیں جبکہ میاں نواز شریف کاکہناتھاکہ پوری قوم فوج کے ساتھ ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزراءنے کہا ہے کہ پاکستان بھارتی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کےلئے تیار ہے،مسلح تصادم سے خطے میں تباہی آسکتی ہے،دراصل مودی سرکاری مسئلہ کشمیر کے حل سے فرار چاہتی ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مسلح تصادم سے خطے میں تباہی آئے گی، مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھانے سے بھارت کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہناتھا کہ مودی سرکار مسئلہ کشمیر کے حل سے فرار چاہتی ہے، ہم کشمیریوں کی جدوجہد کی اخلاقی و سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔مشیر خارجہ نے مزید کہا کہ کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کا جواب دینے کے لئے پاکستان کی فوج تیار ہے۔