نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر 84 فیصد، تربیلا IV توسیعی منصوبے پر 68 فیصد، گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر 52 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے

وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کا ایوان بالا میں جواب

جمعہ 30 ستمبر 2016 12:09

اسلام آباد ۔ 30 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 ستمبر۔2016ء) سینیٹ کو بتایا گیا ہے کہ حکومت نے توانائی کے مسئلہ کے حل کے لئے پانی سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کو فروغ دینے کے لئے ماسٹر پلان تیار کیا ہے۔ نیلم ۔ جہلم تربیلا IV، دیامیر ۔ بھاشا ڈیم اور دیگر منصوبوں کی تکمیل سے توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ جمعہ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر نزہت صادق اور دیگر ارکان کے سوالوں کے جواب میں وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر 84 فیصد، تربیلا IV توسیعی منصوبے پر 68 فیصد، گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر 52 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

اس کے علاوہ کرم تنگی، خیال خوڑ اور دیگر منصوبوں پر بھی کام ہو رہا ہے جبکہ کئی منصوبوں کی فزیبلٹی کی تیاری جاری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے فروغ کے لئے نجی سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ انہیں بی او ٹی کی بنیاد پر پن بجلی منصوبے مکمل کرنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ نجی شعبہ میں تیاری کے لئے 16 ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے لئے سہولیات فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ منگلا ڈیم کی پیداواری گنجائش بڑھانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ کچھ ڈیموں کی تعمیر کے خلاف اسمبلیوں نے قراردادیں منظور کر رکھی ہیں۔ اگر اتفاق رائے پیدا کرلیا جائے تو پھر ان کی تعمیر پر کام شروع ہو سکتا ہے۔ اس سلسلے میں بے شک پارلیمنٹ میں بحث کرا لی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں کو بھی اختیار دیا ہے کہ وہ اگر بجلی کی پیداوار کے منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں تو وفاقی حکومت انہیں مکمل سہولت فراہم کرے گی۔

متعلقہ عنوان :