درآمدی ایل این جی پنجاب کے سی این جی اسٹیشنز استعمال کر رہے ہیں، دوسرے صوبوں میں پنجاب کی نسبت زیادہ قیمت کا تاثر درست نہیں، گھریلو صارفین ہماری پہلی ترجیح ہیں اس کے بعد صنعتی شعبے، کھاد فیکٹریوں اور سی این جی کے شعبے کو گیس فراہم کی جائے گی

وزیر مملکت برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال خان کاایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال

جمعہ 30 ستمبر 2016 12:08

اسلام آباد ۔ 30 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 ستمبر۔2016ء) وزیر مملکت برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال خان نے کہا ہے کہ درآمدی ایل این جی پنجاب کے سی این جی اسٹیشنز استعمال کر رہے ہیں، دوسرے صوبوں میں پنجاب کی نسبت زیادہ قیمت کا تاثر درست نہیں، گھریلو صارفین ہماری پہلی ترجیح ہیں اس کے بعد صنعتی شعبے، کھاد فیکٹریوں اور سی این جی کے شعبے کو گیس فراہم کی جائے گی۔

(جاری ہے)

جمعہ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر شاہی سید، میاں عتیق شیخ اور دیگر ارکان کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گیس کی قلت کی وجہ سے سی این جی اسٹیشنز تقریباً بند ہو چکے تھے، جب ہم نے ایل این جی درآمد کرنا شروع کی تو سی این جی کے شعبہ نے سب سے پہلے یہ گیس استعمال کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ ایل این جی کی سی این جی اسٹیشنز کے لئے قیمت بھی زیادہ ہے۔ یہ تاثر درست نہیں ہے کہ پنجاب کی نسبت دوسرے صوبوں میں ایل این جی کی قیمت زیادہ ہے۔ اس وقت پنجاب کے سی این جی صارفین ایل این جی استعمال کر رہے ہیں۔ پنجاب میں مجموعی طور پر 136 سی این جی اسٹیشنز آر ایل این جی استعمال کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :