فاٹا اصلاحات خوش آئند ہیں، شورش زدہ علاقوں میں صحت اور تعلیم کا تباہ حال انفراسٹرکچر فوری تعمیر کیا جائے، ,لیویز فورس کی تنخواہ پولیس کے برابر کی جائے، فاٹا یونیورسٹی میں فاٹا کے طلباء کے لئے کوئی کوٹہ مختص نہیں کیا گیا

پی ٹی آئی کے فاٹا سے تعلق رکھنے والے رکن قیصر جمال کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

جمعہ 30 ستمبر 2016 12:08

اسلام آباد ۔ 30 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 ستمبر۔2016ء) پی ٹی آئی کے فاٹا سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی قیصر جمال نے فاٹا اصلاحات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فاٹا کے شورش زدہ علاقوں میں تباہ حال صحت اور تعلیم کا انفراسٹرکچر فوری تعمیر کیا جائے۔ فاٹا اصلاحات صرف اعلانیہ نہ ہوں، ان پر عمل درآمد بھی کیا جائے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں فاٹا اصلاحات پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے فاٹا کے رکن قومی اسمبلی قیصر جمال نے کہا کہ فاٹا کے افغانستان نقل مکانی کرنے والے لوگ واپس وطن آنا چاہتے ہیں۔ اس حوالے سے حکومت اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ 10 سالہ شورش کے دوران تعلیمی اداروں اور صحت کے مراکز کا جو نقصان ہوا ہے ان کی فی الفور بحالی یقینی بنائی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بعض این جی اوز پورے ملک میں کام کر رہی ہیں، انہیں فاٹا میں بھی کام کرنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے تجویز دی کہ فاٹا میں احتساب کا نظام وضع کیا جائے، اس کے لئے خیبر پختونخوا کی نیب کو ذمہ داری تفویض کی جائے۔ فاٹا کی لیویز فورس کی تنخواہ پولیس کے برابر کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا یونیورسٹی میں فاٹا کے طلباء کے لئے کوئی کوٹہ مختص نہیں کیا گیا، رپورٹ میں جو اصلاحاتی سفارشات رکھی گئی ہیں یہ صرف اعلانی نہ ہوں ان پر عمل درآمد بھی ہونا چاہئے۔