دنیا بھر کے عوام جانتے ہیں کہ بھارت کی پریشانی اور بوکھلاہٹ کی وجہ مقبوضہ کشمیر کی تحریک جدوجہد آزادی ہے جس کا پرچم کشمیری عوام نے اٹھا رکھا ہے،بھارت نہتے کشمیریوں پر تشدد بھی کرتا ہے قتل و غارت بھی کرتا ہے، پاکستان کے عوام اپنے وطن عزیز کے دفاع کے لیے پرعزم اور متحد ہیں

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

جمعہ 30 ستمبر 2016 11:04

اسلام آباد ۔ 29 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 ستمبر۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے عوام جانتے ہیں کہ بھارت کی پریشانی اور بوکھلاہٹ کی وجہ مقبوضہ کشمیر کی تحریک جدوجہد آزادی ہے جس کا پرچم کشمیری عوام نے اٹھا رکھا ہے،بھارت نہتے کشمیریوں پر تشدد بھی کرتا ہے قتل و غارت بھی کرتا ہے، پاکستان کے عوام اپنے وطن عزیز کے دفاع کے لیے پرعزم اور متحد ہیں۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ بھارت ان نہتے کشمیریوں پر تشدد بھی کرتا ہے، قتل و غارت بھی کرتا ہے، کسی بھی انسانی حقوق کی تنظیم کو اجازت نہیں دیتا، میڈیا کو اجازت نہیں دیتا، بین الاقوامی ڈاکٹروں کی تنظیموں کو اجازت نہیں دیتاکہ وہ مظلوم کشمیریوں کی مدد کے لیے دنیا سے وہاں پہنچ سکیں، لہذا اب اس نے مقبوضہ کشمیر سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے سرحدی خلاف ورزیوں کا آغاز کیا ہے، ویسے تو بھارت گذشتہ ایک سال سے ورکنگ باؤنڈری اور کنٹرول لائن پر بھی خلاف ورزیاں کر رہا ہے اب گذشتہ رات کو بھی اس نے ویسی ہی خلاف ورزی کی ہے، پاکستان کے عوام اپنے وطن عزیز کے دفاع کے لیے پرعزم اور متحد ہیں اور اس سلسلے میں اپنی سفارتی کوششیں بھی جاری رکھے ہوئے ہیں جس میں مختلف اقدامات کیے گئے ہیں،سفارتکاروں کو بریف کیا گیا اور مختلف وفود بھی پاکستان سے باہر بھیجے گئے، اس کے علاوہ وزیراعظم محمد نواز شریف خود بھی جن ممالک کا دورہ کرتے ہیں وہاں ان ممالک کے سربراہان سے بات چیت کرتے ہیں، دنیا ہماری دفاعی صلاحیتوں سے بخوبی آگاہ ہے اور جانتی ہے کہ الحمدللہ ہم اپنا دفاع پوری طرح کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دنیا کی طرف سے اب تک جو ردعمل سامنے آیا ہے وہ بھی بھارت کے حق میں نہیں ہے اور امریکا کی طرف سے بھی بھارت کو یہی کہا گیا کہ آپ خطے کے امن کو برقرار رکھنے کے لیے کوشش کریں اور اس کو خراب نہ کریں جبکہ چین نے بھی انہیں یہی کہا ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت خارجہ امور کی اہمیت کو سمجھتی ہے اسی لیے وزارت خارجہ میں پاکستان کے سب سے زیادہ تجربہ کار لوگ موجود ہیں، مشیر خارجہ سرتاج عزیز جنہیں پوری دنیا ان کی سفارت کاری کے حوالے سے جانتی ہے جو پاکستانی وزیراعظم محمد نواز شریف کے مشیر بھی ہیں اور وزیراعظم کا مشیر ہونا ایک آئینی عہدہ ہے، وزیراعظم محمد نواز شریف ان تمام خارجہ امور کو بذات خود دیکھتے ہیں اور یہ عہدہ انہوں نے اپنے پاس رکھا ہوا ہے اس سے بھی اس کی حساسیت اور اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزارت خارجہ میں موجود ہیں اس لیے کوئی کمی نہیں ہے بلکہ وزیراعظم محمد نواز شریف خود ان تمام خارجہ امور کی نگرانی کر رہے ہیں اور ان کی معاونت کے لیے سرتاج عزیز اور طارق فاطمی سمیت پوری وزارت خارجہ موجود ہے جو اپنا کام بخوبی سرانجام دے رہے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پیمرا نے گذشتہ دنوں چینلز کوپابند کیا تھا کہ جتنے بھارتی پروگرام نشرکرنے کی انہیں اجازت دی گئی ہے اس سے زیادہ وہ پروگرام نشر نہ کریں لیکن یہ صورت حال آج سے پہلے کی تھی اب جو بھارت نے قدم اٹھایا ہے ہمارے پاس بھی جواز پیدا ہو چکا ہے کہ ہم ان کے اس قدم کا جواب دیں،یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس کا فیصلہ حکومت کو صلاح مشورے سے کرنا ہے، آج کابینہ کا اجلاس ہے اگر کابینہ کے اجلاس میں یہ مسئلہ اٹھے گا تو جو بھی فیصلہ ہوگا اس سے پاکستانی عوام کو فوری آگاہ کر دیا جائے گا، لیکن ایک بات کا پاکستانی عوام کو یقین ہونا چاہیے کہ بھارت جتنے اس طرح کے اقدام اٹھائے گا اس سے دنیا میں اس کی نیک نامی میں اضافہ نہیں ہوگا کیونکہ اگر وہ فنکاروں سے بھی ڈرتے ہیں، شاعروں سے بھی ڈرتے ہیں، موسیقی سے ڈرتے ہیں، فن سے ڈرتے ہیں تو بھارت اپنا کون سا چہرہ دنیا کو دکھائے گا، انہوں نے کہا کہ اگر بھارت ہمارے فنکاروں پر پابندی لگاتا ہے تو ہم بھی یہ حق حاصل رکھتے ہیں اور ہمارے پاس یہ جواز ہوگا کہ ہم بھی بھارتی فنکاروں ان کے ڈراموں اور فلموں پر پابندی لگا دیں، بھارت فن سے ڈر گیا ہے اسی لیے اس نے ہمارے فنکاروں پر پابندی لگائی ہے۔