Live Updates

تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت، حکومت اور انتظامیہ کو جلسے کے پر امن شرکاء کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے ، جلسہ گاہ میں کارکنوں کے جمع اور منتشر ہونے تک امن و امان برقرار رکھنے کی ہدایت، جلسے کے منتظمین اور ضلعی انتظامیہ ضابطہ اخلاق کی پابندی کریں، شرانگیز اور منافرت پھیلانے والی تقاریر سے گریز کیا جائے، لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کا فیصلہ

جمعرات 29 ستمبر 2016 14:09

لاہور۔29ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔29 ستمبر۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے لاہور میں تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت دیتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ کو جلسے کے پر امن شرکاء کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے ، جلسہ گاہ میں کارکنوں کے جمع ہونے اور منتشر ہونے تک امن و امان برقرار رکھنے کی ہدایت کی ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ کے قائم مقائم چیف جسٹس مسٹر جسٹس شاہد حمید ڈار کی سر براہی میں مسٹر جسٹس محمد انوارالحق ،مسٹر جسٹس محمد قاسم خان پر مشتمل تین رُکنی فل بنچ نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی اشتعال انگیز تقاریر اور تحریک انصاف کا رائے ونڈ میں ممکنہ دھرنا روکنے کے لئے دائرمتفرق درخواستوں پر فیصلہ جاری کیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر پرامن کارکنوں کو گر فتار نہ کیاجائے ، جلسے کے منتظمین اور ضلعی انتظامیہ لاہور طے پانے والے ضابطہ اخلاق کی پابندی کریں،عدالت نے اپنے فیصلے میں ہدایت کی کہ جلسے میں شرانگیز اور منافرت پھیلانے والی تقاریر سے گریز کیا جائے۔

(جاری ہے)

1973 ء کے آئین کی رو سے پرامن احتجاج کرناہر شہری کاحق ہے ۔

عدالت نے ہدایت کی ہے کہ جلسے کے منتظمین اور انتظامیہ شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھیں اور انکے خلاف کارروائی کریں۔عدالت نے درخواستوں کو نمٹا دیا۔ عدالتی فیصلے سے قبل جب فریقین ایک دوسرے سے اُلجھنے لگے تو عدالت نے اس کاسختی سے نوٹس لیتے ہوئے قرار دیاکہ سیاسی جنگ سیاسی میدان میں لڑیں عدالت کو درمیان میں نہ لائیں۔ فیصلے کے وقت وفاقی وصوبائی حکومت کے سرکاری وکلاء، درخواست گزار کے وکلاء ، پی ٹی آئی کے وکلاء، ڈی سی او لاہور اور پولیس حکام موجود تھے ۔

لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی اشتعال انگیز تقاریر اور تحریک انصاف کا رائے ونڈ میں ممکنہ دھرنا روکنے کے لئے دائرمتفرق درخواستوں پربدھ کو فیصلہ محفوظ کر لیاتھا جسے جمعرات کو جاری کر دیا گیا درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھاکہ کہ عمران خان اپنی تقاریر میں بازاری زبان استعمال کرتے ہیں ،عمران خان کی زبان پڑھے لکھوں والی نہیں، لاہور کے جلسے سے سڑکیں بند ہونے سے عام آدمی کو کیا مشکلات ہوں گی عدالت پچھلے لانگ مارچ پر دیکھ چکی ہے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھاکہ پرامن کارکنوں کی ممکنہ گرفتاریوں کا عدالت نوٹس لے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات