بھارت کا کنٹرول لائن پر سرجیکل سٹرائیکس کا دعویٰ، پاکستان نے مسترد کردیا

جمعرات 29 ستمبر 2016 13:26

نئی دہلی/راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 ستمبر۔2016ء) بھارت نے لائن آف کنٹرول پر پاکستان کے زیرِ انتظام علاقے میں مبینہ شدت پسندوں کے خلاف سرجیکل سٹرائیکس کرنے کا دعویٰ کیا جسے پاکستان نے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرحد پار فائرنگ کو سرجیکل سٹرائیکس کا رنگ دینا حقیقت کو مسخ کرنے کے برابر ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت دفاع نے کہا ہے کہ بدھ کی شب کی جانے والی اس کارروائی میں متعدد شدت پسند مارے گئے ہیں۔

نئی دہلی میں بھارتی وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کی ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بری فوج کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے بتایا کہ سرجیکل آپریشن کنٹرول لائن پر نصف رات شروع ہوا اور صبح تک چلا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ کنٹرول لائن کے اس جانب دہشت گرد جموں و کشمیر اور ملک کے دوسرے شہروں میں تخریب کاری کی غرض سے دراندازی کے لیے جمع ہوئے تھے جنھیں ختم کر دیا گیا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے کہا کہ اس کارروائی میں متعدد دہشت گرد اور ان کے سہولت کار مارے گئے ہیں۔ تاہم انھوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ سرجیکل سٹرائیکس کن علاقوں میں کی گئیں۔اس نیوز کانفرنس سے قبل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سلامتی سے متعلق کابینہ کے ایک ہنگامی اجلاس کی صدارت بھی کی۔اس اجلاس میں وریر دفاع ، وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ کے علاوہ قومی سلامتی کے مشیر اور بری فوج کے سربراہ بھی شریک تھے۔

بھارت کی جانب سے سرجیکل سٹرائیکس کے دعوے کے بعد جمعرات کو پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے زیرِ انتظام علاقے میں کوئی سرجیکل آپریشن نہیں کیا ہے تاہم بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر کیل، بھمبر اور لیپا سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ ضرور کی ہے۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مبینہ دہشت گردوں کے اڈوں پر سرجیکل حملوں کا تصور بھارت کی جانب سے جان بوجھ کر تشکیل دیا گیا ایک ایسا فریبِ نظر ہے جس کا مقصد غلط تاثر دینا ہے۔

فوج کے بیان کے مطابق ایل او سی پر فائرنگ بدھ کی شب رات ڈھائی بجے شروع ہوئی اور صبح آٹھ بجے تک جاری رہی اور اس سے پاکستان کے 2 فوجی اہلکار شہید ہوئے۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی افواج نے بھی بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا اور اگر پاکستانی سرزمین پر سرجیکل حملوں کیے گئے تو ان کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں بھارتی فوج کے بریگیڈ ہیڈکوارٹر پر شدت پسندوں کے حملے کے بعد لائن آف کنٹرول پربھارت کی فائرنگ سے پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت کا یہ پہلا واقع ہے۔اس حملے میں 18 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا جبکہ پاکستان نے اس الزام کو مسترد کیا ہے۔