6ماہ میں 102سرکاری سکولز کے3100طلباء کی پڑھائی چھوڑنا ،پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع

جمعرات 29 ستمبر 2016 12:57

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 ستمبر۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ق)کی رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمرفاروقی نے محکمہ سکول ایجوکیشن کی ناقص حکمت عملی کے باعث لاہور میں6ماہ کے دوران 102سرکاری سکولوں سے 3100طلباء کی پڑھائی چھوڑنے پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروادی ۔انہوں نے اپنی تحریک التوائے کار میں کہا کہ یہ امر مقام افسوس ہے کہ گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول ملتان روڈ لاہور سے 254طلباء نے سکول چھوڑا ۔

جبکہ دیو سماج گرلز سکول سے124طالبات اور وزیراعظم و وزیراعلیٰ کی ذاتی رہائشی علاقہ جاتی امراء سے105طلباء ،سی ڈی جی ایل قلعہ لکشمن سنگھ سے78طلباء ، سی ڈی جی ایک مغلپورہ سے57طالبات ،گورنمنٹ ہائی سکول کرشن نگر سے 124طالبات،مسلم لیگ ہائی سکول ایمپریس روڈ سے 55طلباء ،گورنمنٹ سکول بابوصابو سے53طلباء، شیر شاہ کالونی سکول سے37طلباء، ستارہ کالونی سے78طلباء، پریکٹسنگ سکول ٹاؤن شپ سے 58طالبات، گورنمنٹ سکول بیدیاں روڈ سے23 طالبات،سوڈیوال سکول سے23طلباء،شیر شاہ کالونی سے23طلباء، نواب پورہ سے15طلباء، شاد باغ سکول سے 31طلباء اور کوٹ خواجہ سعید سے31طلباء نے سکول چھوڑا ۔

(جاری ہے)

خدیجہ فاروقی نے کہا کہ حکومت پنجاب کے سرکاری سکولوں کی بوسیدہ اور خطرناک عمارتیں،پانی و دیگر سہولیات سے محرومی اور ناقص حکمت عملی کے باعث عوام کا سرکاری سکولوں پر سے اعتماد اٹھتا جارہا ہے ،لاہور میں 3100طلباء و طالبات کا پڑھائی چھوڑنا جعلی انرولمنٹ کی نشاندھی ہے جبکہ حکومت پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب کے نعرے لگارہی ہے جبکہ عملی میدان میں تعلیمی معیار گرتا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ اربوں روپے خرچ کرکے چند دانش سکولوں کے قیام سے معیار تعلیم نہیں بڑھ سکتا۔اگر یہی فنڈز پنجاب کے سکولوں پر خرچ ہوتا تو ایسی افسوسناک صورتحال سامنے نہ آتی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت طلباء و طالبات کی پڑھائی چھوڑنے پر کیا اقدامات اٹھارہی ہے اس سے پنجاب اسمبلی کو آگاہ کیا جائے۔